حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
اسلام ہی کے دن و سیاست میں منحصر اصلاحِ حال امت خیرالانام ہے اس میں ہی ہے بقاء و ترقی کا انحصار ضامن ترقیات کا اُس کا نظام ہے اُس میں ہے پھیل جانے کی خود اسپرٹ چھپی اس کی خود ہی خود سے اشاعت نظام ہےاوازنِ مبالغہ درسِ مقامات کے ذیل میں بزمانۂ طالب علمی مبالغہ کے مشہور چار صیغوں مِفْعَال، فَعُوْل، مِفْعل، فَعَّال کا فرق و امتیاز حضرت حکیم الاسلام ؒکو یاد نہیں رہتا تھا، اس لئے ان کے فروق کو آپ نے نظم کرلیا تھا، جس کے بعد پھر کبھی اس سے ذہول نہیں ہوا اور جب مشکوٰۃ شریف کا درس آپؒ سے متعلق ہوا تو طلبہ نے بھی اس کی نقلیں لے کر یاد داشت کا فائدہ اٹھایا۔ تُرید فروق اوزان فسمعاً لامرک یا بُنَیَّ وما تقولٗ ھی الاوزان اربعۃ تراھا بنظم عن لحاظک لا یزولٗ فمفعال متی تعتاد فعلاً و اَن تقویٰ علی فعل فعُولٗ ومن ھو عُدَّۃٌ للفعل مِفعلٗ و قوّال یکرّر ما یقولٗسبعۃ اَحرف معانی حدیث انزل القرآن علٰی سبعۃ احرف نزول کتاب اللّٰہ فی سبع احرف تعدُّ لفظٍ لأعداد معان فاما لغات من قبائل سبعۃ فصاحتھا امتازت بحسن بیان قریشٌ ھُذیلٌ ثم ظیٌّ ھوازنٌ ثقیفٌ تمیمٌ ثم اھل یمان و امّا قراء اتٌ بانواع لھجۃ تسبَّعھا القرائُ بالاتقان و اما یُراد بسبعۃ تنویعھا انواع احکام من القرآن حلالٌ حرامٌ محکمٌ متشابہٌ فزجرٌ و امرٌ والمثال بشانسازِامکانی حضرت حکیم الاسلام ؒکی یہ نظم ’’القاسم‘‘ قدیم بابت جمادی الاولیٰ ۱۳۳۵ھ میں شائع ہوئی ۔ زبوں اندوزیوں نے گھر بنایا ہے کہاں میرا ثریٰ اپنی زمیں ہے اور زمیں ہے آسماں میرا