حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
حضر ت مدنی ؒ کی رہا ئی ۱۳۶۳ھ میں حضرت مدنی ؒ کی رہائی عمل میں آئی تو مہتمم صاحبؒ نے ایک عظیم الشان جلسہ میں جو دارالعلوم دیوبند میں منعقد ہوا تھا۔ ایک اہم مفید فارسی میں قصیدہ لکھ کر سنایا۔شعبۂ خو شخطی کا اجراء ۱۳۶۴ھ میں دارالعلوم میں شعبۂ خو شخطی کا اجراء ہوا۔دارالصنا ئع کا اجر اء ۱۳۶۵ھ میں دارالصنائع کا قیام عمل میں آیا۔فسا د زدہ مسلما نو ں کی امداد اور پر ا ویڈنٹ فنڈ کا اجراء ۱۳۶۶ھ میں دارالعلوم کی طرف سے بہارؔ اور گڑھ مکتیشور کے فساد زدہ مسلمانوں کی امداد و اعانت کی گئی۔ اسی سال دارالعلوم میں پراویڈنٹ فنڈ کا اجرا کیا گیا تاکہ ملازمین کی شدید ضرورتوں یا سبکدوشی کے مواقع پر بسہولت امداد میسر آسکے۔دارالا قامہ کی جدید عما رت کی بنیا د ۱۳۶۷ھ میں دارالافتاء کی جدید عمارت کی بنیاد رکھی گئی۔ یہ عمارت متعدد کمروں پر مشتمل ہے ان میں ایک کمرہ دارالافتاء کے کتب خانہ کے لیے مخصوص ہے۔ پہلے کوئی ایسی عمارت نہ تھی۔ ۱۹؍ربیع الثانی ۱۳۶۷ھ سے دارالافتاء کو جدید عمارت میں منتقل کیا گیا۔حکیم الاسلا مؒ علی گڑھ مسلم یو نیو ر سٹی کو رٹ کے رکن بنے ۱۳۶۸ھ میں مسلم یونیورسٹی کورٹ کے لیے علماء دیوبند کا انتخاب عمل میں آیا، جس میں حضرت مہتمم صاحبؒ کو کورٹ کی رکنیت کے لیے منتخب کیا گیا اور اس طرح دونوں علمی اداروں میں تعاون کی راہیں کھل گئیں ۔پا کستا نی طلبا ء کے دا خلہ پر سے پا بندی اٹھا ئی گئی ۱۳۶۹ھ میں حضرت مہتمم صاحبؒ کی درخواست پر دارالعلوم دیوبند میں پاکستانی طلبہ کے داخلے سے