حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
موشی(ٹانگانیکا) حضرتِ اقدس! آپ نے اس قصبے میں ایک شب کا قیام منظور فرما کر ہماری جو عزت افزائی فرمائی اس کے لئے ممنونیت و تشکر کے جذبات قبول فرمائیے، تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل ہم نے یہ پُرمسرت خبر سنی تھی کہ آں جناب براعظم افریقہ کے تین ماہ کے دورے پر نیروبی تشریف لائے ہیں اور سرِدست ہزاروں میل آگے ایک ماہ کے قیام کے لئے جزیرلہ رے یونین تشریف لے جارہے ہیں ۔ ہم نے اسی وقت سے یہ عزم کر لیا تھا کہ اس موقع پر محرومی ہماری بدقسمتی ہوگی۔ اس لئے اس قصبے میں تشریف آوری کی دعوت دیں گے۔ آج ہم فخر و مسرت سے ہم کنار ہیں کہ آں جناب نے ہماری دعوت کو پذیرائی بخشی اور یہاں مختصر قیام منظور فرماتے ہوئے ہم خدام کو استفادہ کا موقع عنایت فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک وقفے میں زیادہ سے زیادہ استفادہ کی توفیق عطا فرمائے۔ ہم نیاز مندی کے ساتھ خوش آمدید کہتے ہوئے آ پ کے اصلاحی دورے کی کامیابی کے لئے دعا کرتے ہیں ۔مومباسہ(کینیا) حضرت والا! سب سے پہلے ہم آں جناب کی اس کرم نوازی پر دلی تشکر و امتنان کے جذبات نذرِ خدمت کرتے ہیں کہ آں جناب نے اپنے اس دورۂ افریقہ میں مومباسہ جیسے اہم اور بندگارہ ہونے کی بناء پر مرکزی مقام کو فراموش نہیں فرمایا بلکہ ہمیں استفادہ و خدمت کے لئے تین دن عنایت فرما کر نیاز مندوں میں ایک ممتاز مقام عنایت فرمایا۔ آں جناب کی ذات سے عرصہ سے جو فیض جاری ہے ہمیں خوشی ہے کہ اس میں براعظم افریقہ کو اس کا حصہ مل گیا اور یہاں کے عقیدت کیشوں کو زیارت و خدمت کی سعادت نصیب ہوئی۔ مادرِ علمی دارالعلوم دیوبند اور اس کی خدمات سے یہاں کے لوگ پوری طرح واقف نہیں تھے لیکن اب آں جناب کے اس کامیاب دورے کے بعد ہمیں یقین ہے کہ اُس کے وابستگان کا حلقہ اس طرف کے ممالک میں بھی دوسری جگہوں سے کم نہیں ہوگا۔ دارالعلوم کے سرپرست و مہتمم اعلیٰ اور اپنی ذاتی صفات و خدمات کی بناء پر آپ کو مسلمانانِ عالم کے دلوں میں جو مقام حاصل ہے اس کا اندازہ آں جناب کو یہاں کے مختلف ممالک اور ان کے شہروں کے سفروں میں بخوبی ہوچکا ہوگا۔