حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
’’ جس اسلام کو ہم کتابوں میں پڑھتے تھے اور جس اسلام کو پیغمبر اسلام نے دور اول میں پیش فرمایا تھا سچ یہ ہے کہ وہ اسلام ہم نے دیوبند اورعلماء دیوبند میں موجود پایا ہے۔‘‘ہما یو ں کبیر کی دارالعلوم آمد ۱۳۸۱ھ میں حکومت ہند کے وزیر ثقافت و سائنس ہمایوں کبیر دارالعلوم تشریف لائے اور دارالعلوم سے بے حد متاثر ہوئے۔ ایک جلسہ سے خطاب کے دوران کہا کہ: ’’دارالعلوم دیوبند نے علم کی جو عظیم خدمت انجام دی ہے وہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ ساری دنیا کے لیے قابل قدر ہے۔‘‘حکیم الا سلام ؒکو حکو مت مصر کا علمی تحفہ اسی سال حکومت مصر نے قرآن مجید کے چوالیس ریکارڈوں کا سیٹ جن میں پورے قرآن مجید کی قرأت موجود ہے حضرت مہتمم صاحبؒ کے لیے تحفہ بھیجا۔شیخ عبدالفتاح ابوغدہؒکی دارالعلوم آمد جا معۂ حلب (شام)کے استا ذ شیخ عبد الفتا ح ابو غدہؒ نے دارالعلوم کو دیکھ کر اپنے تأ ثرات کا اظہا ر فر ما یا ان کا یہ پہلو بڑی اہمیت رکھتا ہے کہ ان کے نزدیک یہاں کے علما ء کی تصا نیف میں ایسے علمی مبا حث ملتے ہیں جو علمائے متقد مین ،مفسرین ،محدثین اور حکما ء کے یہا ں دست یا ب نہیں ہیں ، مگر یہ نا در کتابیں چو نکہ اردو زبان میں ہیں اس لئے مما لک عر بیہ ان کے استفادے سے محروم ہیں ، ضرورت ہے کہ ان کتا بو ں کا عر بی میں تر جمہ کیا جائے تا کہ وسیع پیما نے پر ان سے استفادے کے مو اقع فراہم ہوں ، شیخ ابو غدہ ؒکے تا ٔ ثرات کا تر جمہ یہ ہے۔ ’’اس عا جز و نا تواں راقم سطور کے لئے اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا فضل و انعام ہے کہ اس نے ہندوستان کے شہر وں کی سیا حت و زیا رت کا مو قع بہم پہنچا یا ، با لخصوص ان شہروں میں سر فہر ست دیوبند اور اس کی دینی درسگا ہ ’’دارالعلوم ‘‘ کا در جہ ہے ، جو در حقیقت ہند وستان کا علم و تقویٰ سے بھر پو ر زندہ قلب ، علما ء و مو لفین کا مر کز اور دین و معر فت کے طلبا ء کی آما جگا ہ ہے،اس مر کز کی زیا رت عمر بھر کی تمنا ؤں اور لیل و نہا ر کے خو ابوں میں سے ایک خواب و تمنا تھی،خدا کا شکر ہے کہ آج دارالعلوم کو دیکھنے کی سعادت حا صل ہو ئی اور پر انا خواب شر مند ہ تعبیر ہو ا۔