حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
من حیث القوم نہ کوئی شخصی قانون ہے اور نہ کوئی ذاتی قانون ہے ،وہ خدا کا قانون ہے ہم اس قانون کو دنیا کی قوموں کے سامنے پیش کریں گے۔ مسلم پرسنل لاء کا یہ مطلب بالکل نہیں کہ ہم اپنے قانون کو بچا لے جائیں ، نہیں ! ہم اس کے تحفظ کے ساتھ ساتھ دنیا کی قوموں کو بھی دعوت دیں گے کہ تم بھی اس پر عمل کرو، خواہ وہ شخصی چیز ہو، خواہ خاندانی چیز ہو۔ اس لئے کہ وہ قوانین ِفطرت کے مطابق ہیں ،وہ انسان کے طبعی جذبات کے مطابق ہیں ، وہ زبر دستی کے قوانین نہیں کہ عقل نہ مانتی ہو اور دل نہ مانتا ہو اور زبر دستی اس کے اوپر ڈالا جائے ۔یہ بات نہیں !بلکہ جب غور کرے گا توآدمی اس کوفطرت کے مطابق پائے گا۔ اس لئے ایک انسان کی زندگی اسی میں ہے ،اس ماننے والے انسان کا نام ہے مسلمان اور مسلمان کی زندگی مہد سے لے کر لحد تک اور پیدائش سے لے کر موت تک اور اس درمیان میں جتنے اس کے افعال اور احوال ہیں سب پر اسلام کا قانون لاگو ہے اور جتنی ہدایات ہیں وہ سب خدا کی طرف سے ہیں ۔ وہ کوئی موضوع قانون نہیں کہ ہم نے بنا لیا ہو، افعال کو چھو ڑکر انسان کی ذات پر اس وقت سے اسلامی قانون لاگو ہو جاتا ہے کہ اسے عقل بھی نہیں ، شعور بھی نہیں ، تمیز بھی نہیں ‘‘۔ (۸۷)جامعیت ِمنافع ِ احکام اسلامی احکام و شرائع اور تعلیمات کی جامعیت کی شرح و تفصیل کے لئے عام اہل علم کو کئی کئی صفحات کی ضرورت پیش آتی ہے، اس کے باوجود موضوع کا احاطہ بمشکل ہی ہو پاتا ہے۔ حکیم الاسلامؒ بھی اسی موضوع پر گفتگو فرماتے ہیں مگر تفصیل بھی اجمال میں اور شرح بھی ایجاز میں کہیں ہوسکتی ہو تو آپ کا یہ تحریری کرشمہ اس ہنر کا شاہکار ہے، ملاحظہ فرمائیے: ’’احکام کی جامعیت کا یہ عالم ہے کہ دین ودنیا ، آجل وعاجل ،مادی وروحانی دونوں کے منافع پر حاوی ہیں ۔ چنانچہ جو امور دیانات سے متعلق ہیں جیسے عباداتِ خمسہ ،ان میں تو بطور خاصیت منافع دنیا شامل ہیں اور جو امور معاشرت سے متعلق ہیں ان میں فوائد ِآخرت بھی مستور ہیں ۔ نماز کے بارے میں اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ، نمازی آدمی اور بھی کچھ نہیں تو مخلوق ہی کی عار سے تو کھیل تماشوں سے بچے گا، پھر جماعت میں استقامت ِ صفوف سے اتحاد پیدا ہوتا ہے استووا تستوقلوبکم اور اتحادِ حسن مغائرت ِدنیوی کی روح ہے اور اختلاف ایک عذاب ہے۔ زکوٰۃ سے توازنِ طبقات ہے کیونکہ تؤخذ من اغنیاء ہم وتردّ الٰی فقراء ہم (مالداروں سے