حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
السماء بمائٍ منھمر و فجرنا الارض عیوناً فالتقی الماء علٰی امرٍ قد قدر۔ حالاں کہ بارش بظاہر مانسون ہوتی ہے اور پانی آسمان سے نہیں سمندر سے آتا ہے۔ جواب یہ ہے کہ شریعت اسباب ظاہری کو رد نہیں کرتی بلکہ باطنی اسباب پر مطلع کرتی ہے، ہوسکتا ہے کہ بارش کا ظاہری سبب مانسون ہو لیکن خود مانسون کا سبب دوسرا ہے جو بارش کا حقیقی سبب ہوگا، جیسے دنیا کی شدید گرمی کو فیح جہنم سے پیدا شدہ فرمایا گیا، حالاں کہ سبب ظاہری و قریبی تپش آفتاب ہے، پس شریعت نے اس تپش کو رد نہیں کیا بلکہ تپش آفتاب کے سبب پر مطلع کیا کہ وہ جہنم ہے۔علمائِ دیوبند کا مسلک علمائِ دیوبند کا مسلک کیا ہے؟ کیا یہ کوئی فرقہ ہے جو سوادِ اعظم سے دوسرے فرق ضالہ کی طرح کچھ حاشیہ پرہے۔ اس سلسلہ میں حکیم الاسلامؒ کی زبان سے ملاحظہ فرمائیے: علمائِ دیوبند کے مسلک کے بارے میں ابتداء ذات بابرکات حق سے کی جائے کہ وہ سرچشمۂ کمالات و برکات ہے، مصدر خیرات ہے، ہر خیر اسی کی ہے اور اسی کی طرف جانے والی ہے۔ لیس کمثلہٖ شیٔ۔ پھرانبیاء علیہم السلام ہیں کہ عباد مکرمون ہیں ، معصوم از کبائر و صغائر قبل از نبوت و بعد نبوت۔ ان کی محبت، ان کی عظمت، ان کی اطاعت اصل ایمان جانیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اعلی الخلائق جانیں لیکن معبود نہ سمجھیں ۔ ما کان لبشرٍ ان یؤتیہ اللّٰہ الکتاب والحکم والنبوۃ ثم یقول للناس کونوا عبادا لّی من دون اللّٰہ۔صحابۂ کرامؓ صحابۂ کرامؓ شریعتِ محمدیہؐ کے اوّلین مخاطب ہیں ، مزاج نبوت کے شناسا ہیں ، اسلام کا عہد اوّلیں ان کی نظروں میں ہے اور وہ اسلام کے عہد زریں کا بہترین اثاثہ ہیں ،شرعاً ان کی حیثیت کیا ہے؟ ملاحظہ فرمائیں : فرمایا : ’’صحابۂ کرامؓ مقدسین امت ہیں ، کلہم عدول امت ہیں ، کوئی بھی شرف صحابیت کو نہیں پہنچ سکتا، ان کو معیارِ حق جانیں ، وہ معیارِ تشریع کے علاوہ تمام علمی و عملی کمالات کے بعد از نبوت معیار ہیں ۔ فرمایا : ’’ہر فکر اور عقیدہ جو دین سے متعلق ہو صحابہ ہی کے اقوال و افعال کو اس کا معیار بنانے میں امن ہے ورنہ فرقہ باطلہ خود فکری اور خود نظری سے بنے ہیں ،یہ عقل کو منجمد کردینے کامشورہ نہیں ہے بلکہ اسے