حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مولانا عبد القدوس رومی مفتی ٔ شہر شاہی مسجد، آگرہ یو پی مکر می و محترمی مو لا نا محمد سالم صاحب زیدمجدکم السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ ۴؍شوال جمعہ کو بخار میں مبتلا ہو گیا ، صاحب فراش ہی تھا کہ اتوار کو قومی آواز سے حضرت مہتمم صاحبؒ کی وفات حسرت آیات کے سانحہ کا علم ہو ا ، اپنی طبیعت اس وقت بہت زیادہ خراب تھی کہ سانحہ پر اظہار غم و رنج بھی کر نا قدرت میں نہ تھا ، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔ ان ﷲمااخذ و اعطی و کل شیئٍ عندہ اجل مسمی فلتصطبر و لتحتسب۔ و خیر من العباس اجر ک بعدہ واللّٰہ خیر منک للعباس احقر کو اپنے والد صاحب علیہ الرحمہ کی وفات پر اس شعر سے بہت قلبی سکون ملا تھا ، خدا کرے آپ بھی اس سے صبر و سکون محسوس فر ما ئیں ۔ حضرت مہتمم صاحب علیہ الرحمہ کی شخصیت ہم جیسے نا اہلوں اور نکموں کی تعزیت اور مرثیہ سے بلند اور مستغنی ہے ، ان کی وفات سے شاید خیر القرون کا عہد بھی ختم ہو گیا۔ اولٰئک آبائی فجئنی بمثلہم الخ بہت دنوں تک اسلاف و اکابر کے لیے دہرا یا گیا ، اس کا آخری مصداق بھی رخصت ہو گیا ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ طبیعت ابھی پو ری طرح صحیح نہیں ہو ئی ہے ، علاج و پرہیز جاری ہے ورنہ خود حاضر ہو تا ، ویسے بھی امسال انشاء اللہ تعالیٰ حج کا ارادہ ہے ، اس لیے دو تین ماہ تک تو حاضری مشکل ہے ، زندگی رہی تو واپسی پر حاضری کی کوشش کر وں گا ۔ ……v……