حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
خوید مسلم عبد الجبار الاعظمی ، مدرس جا معہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مراد آباد: ذو المجد و الکرم مو لا نا محمد سالم قاسمی صاحب زید مجد کم السامی السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ حضرت حکیم الاسلامؒ کے وصال سے بے حد صد مہ ہوا ، خبر بہت تاخیر سے ہوئی اس لیے جنازہ میں شرکت سے محرومی رہی جس کا بے حد افسوس ہے ، بیشک یہ حادثہ فاجعہ نہایت اندوہناک ہے اس پر جتنا صدمہ ہو کم ہے، حضرت مر حو م کے کمالات اظہر من الشمس ہیں ، اس وقت ان کی وفات سے اتنا بڑا عظیم نقصان ہو ا جس کی تلافی بظا ہر دشوار ہے لیکن للہ مااخذ و لہ ما اعطی صبر سے بہتر کوئی دوا نہیں ، تسلیم و رضا سے اچھا کو ئی نسخہ نہیں ، ایک مومن کا یہی شیوہ ہے اور اسی پر نعم العد لان و نعم العلاوۃ کی بشارت ہے زیادہ غم سے اپنی صحت کو نقصان ہو تا ہے اس لیے اس کا علاج صرف انا للہ و انا الیہ راجعون ہے خبر ملتے ہی مدرسہ شاہی میں دوروز دعائے مغفرت ہو ئی ایصال ثواب کیا گیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مر حوم کو جنت الفردوس میں جگہ عنایت فر ما ئیں اور اپنے شا یا شان ہر طرح کی نعمتوں سے سرفراز فر ما ئیں ۔ نور اللہ مر قدہٗ و بر د مضجعہٗ طاب ثراہ و جعل الجنۃ مثواہ ۔ لو گ کہتے ہیں بڑ ی ہی خوبیاں تھیں مر نے والے میں لیکن نا کا رہ کہتا ہے بڑی ہی خوبیاں تھیں جانے والے میں ایسے لوگ مر تے کہاں ہیں ، زندہ ہو جا تے ہیں جو مر تے ہیں اس کے نا م پر، اللہ اللہ موت کو کس نے مسیحا کر دیا ؎ بوقت نزع آئی تجلی روئے جاناں کی نظر موت سمجھے تھے جسے وہ شربت دیدار تھا بس اسی پر بات ختم کر تا ہوں مادح خورشید مداح خود است اللہ تعالیٰ ہم سب پسماند گان کو عموماً اور اہل خاندان کو خصوصاً صبر جمیل کی توفیق عطا فر ما ئیں ۔ پہلے خیال تھا کہ کیا لکھوں آپ کو خط دیکھنے کی بھی فر صت نہ ہوگی مگر بے اختیار یہ چند سطور لکھی گئیں ۔ ……v……