حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
میں حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں بندے کے ساتھ ہوتا ہوں جب کہ وہ میری یاد کرتاہے۔ اگر وہ دل میں اور اپنے نفس میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنے نفس میں یاد کرتاہوں اور اگر وہ مجھے کسی مجمع میں یاد کرتا ہے تو میں اسے اس سے بہتر مجمع (یعنی جماعت ملائکہ) میں یاد کرتاہوں ۔‘‘ عالم میں سب سے بڑے ذاکر جناب رسول اللہ B تھے، آپ کی شان حدیث شریف میں فرمائی گئی ہے کہ آپ کی کوئی گھڑی ذکر اللہ سے خالی نہ ہوتی تھی اور مختلف اندازوں سے آپ ہر ہر آن ذکر اللہ میں مشغول رہتے تھے۔ کان یذکر اللّٰہ علی کل احیانہٖ (آپ اپنے تمام اوقات میں اللہ کو یاد کرتے رہتے تھے) حدیث شریف میں ذکر اللہ کی مجلسیں جنت کے باغات بتائی گئی ہیں گویا حضور B دنیا میں رہ کر بھی ہمہ وقت جنت ہی کے باغوں میں سیر فرماتے رہتے تھے۔‘‘ذکر اللہ کے آثار اب ایک سوال باقی رہا کہ ذکر اللہ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی برکتوں اور فائدوں کا انسانی طبائع پر ظہور کیسے ہو؟ اور کیسے پتہ چلتا ہے یہ فوائد واقعی مرتب ہوئے ہیں ۔ اس سوال کا جواب ذیل میں : فرمایا : ’’ذکر اللہ ہی سے قلب میں رقت اور نرمی پیدا ہوتی ہے اور سخت دلی کافور ہوجاتی ہے۔ ارشاد نبوی ہے کہ ذکر اللہ کے بغیر کلام بہت مت کیا کرو۔ کیوں کہ کثرت کلام بلا ذکر الٰہی کے قساوت قلب اور سخت دلی ہے اور اللہ تعالیٰ سے بعید تر آدمی وہی ہے جس کا دل سخت ہو، نیز پاکیزگی نفس اور صفائی اخلاق بھی ذکر اللہ ہی سے ممکن ہے۔ ارشاد نبوی ہے کہ جو قوم بھی کسی مجلس سے اٹھتی ہے کہ اس میں یاد الٰہی نہ کی گئی ہو تو وہ ایسے اٹھتے ہیں جیسے کسی گدھے کی مردہ لاش پر سے اٹھے ہوں اور ان پر حسرت و ہلاکت پڑی ہوئی ہو۔ پھر ذکر اللہ ہی سے نفس میں شیطانی اثرات زائل ہوسکتے ہیں ۔ ارشاد نبوی ہے کہ آدمی کے قلب کو شیطان چمٹا رہتا ہے، جیسے ہی اس نے یاد الٰہی کی اور ذکر اللہ میں مشغول ہوا ویسے ہی شیطان کھسک جاتا ہے اور جیسے ہی آدمی ذکر اللہ سے غافل ہوا ویسے ہی وہ وسوسے ڈالنا شروع کردیتا ہے۔ پھر عذاب الٰہی سے بچائو کا بھی سب سے بڑھ کر موثر ذریعہ یہی ذکر اللہ ہے۔ حدیث نبوی میں ارشاد ہے کہ ’’ذکر اللہ سے بڑھ کر کوئی عمل بھی عذاب الٰہی سے نجات دلانے والا نہیں ۔ ساتھ ہی قلب کے زنگ دور کرنے، اس پر نور کی پالش کرنے والی چیز بھی ذکر اللہ ہی ہے۔ ارشاد نبوی ہے کہ ہر شئے کے لئے ایک صیقل ہے (جس سے اس پر چمک آتی ہے، جیسے تانبے کے لئے قلعی اور لوہے و لکڑی