حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
سید عبد الرحیم لا جپوری ثم راندیری ،گجرات: مکرم و محترم جناب مو لا نا محمد سالم صاحب و مو لا نا محمد اسلم صاحب الھمک اللہ صبراً جمیلاً و أجراً جزیلاً بعد سلام مسنون ! رمضان المبارک میں عشرہ اخیرہ سے بیمار ہو ں ، سورتی مو ٹا کے یہاں آتے ہوئے فون سے حضرت والا بزر گوار رحمۃ اللہ تعالیٰ کی وفات کا علم ہوا ، انا للّٰہ و انا الیہ راجعون، ما شاء اللّٰہ کان و ما لا یشاء لا یکون،اس عظیم حادثہ سے طبیعت بہت زیادہ متاثر ہو ئی بہت زیادہ صدمہ ہوا سب ہی متعلقین و منتسبین غمگین ہیں اور دست بد عا ہیں ، حق تعالیٰ حضرت اقدسؒ کو غریق رحمت کرے اور جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور مغفرت فر ما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فر ما وے ۔ مو ت التقی حیاۃ لا نغادلہا قد ما ت قوم و ہم فی الناس احیاء وفات کی اطلاع ظہر کے وقت ملی، نماز کے بعد راندیر کی تمام مساجد میں دعاء مغفرت کی گئی اور احقر نے اپنے ’’مد رسہ رحیمیہ تجوید القرآن‘‘ اور اپنے زیر اہتمام چلنے والے مدرسے، مد رسہ انجمن اسلام راندیر اور مدرسہ دینیات کنارہ اسٹریٹ میں قرآن خوانی کے بعد دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کے بعد تعطیل کر دی حق تعالیٰ قبول فر ما وے اور حضرت اقدس نور اللہ مر قدہٗ کے در جات بلند فر ما وے اور پسماندوں کو خصوصاً جناب کو اور برادر عزیز مولانااسلم صاحب اور مو لا نا غازی انصاری صاحب وغیرہ جملہ چھو ٹے بڑے متعلقین کو صبرجمیل عطا فر ما وے اور اجر جزیل سے نو ازے اور حضرت اقدس ؒ کے صد قہ میں احقر کو حسن عمل و حسن خاتمہ نصیب فر ما وے آمین بحرمت سید المرسلینB۔ ……v……