حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
سپاس نامہ یہ سپاسِ عقیدت تمام اہالیانِ جزیرہ موریشس کی جانب سے مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۵۹ء کو شہر ’’پورٹ لوئس‘‘ دارالحکومت موریشس مشرقی افریقہ کے مشہور پلازا تھئیٹر ہال میں حضرت حکیم الاسلامؒ کی خدمت اقدس میں پیش کیاگیا۔ یہ عظیم اجتماع جزیرہ موریشس میں بسنے والے تمام فرقوں اور مذاہب کا نمائندہ اجتماع تھا، جس میں حضرتؒ نے مذہب اسلام کی عالمی حیثیت کے موضوع پر ایک بصیرت افروز اور تاریخی تقریر فرمائی جسکی تاثیر کے نتیجے میں حضرت ؒ کے دوران قیام مختلف فرقوں کے لوگ حاضر ہو کر اظہار مسرت و اعتراف کرتے رہے اور اس تقریر کے اقتباسات وہاں کے انگلش اور فرانسیسی زبانوں کے اخبارات کی زینت بنتے رہے۔ اسی تاریخی اور اہم تقریر کے فوراً بعد موریشس ریڈیو نے حضرتؒ کا تفصیلی انٹرویو ریکارڈ کرکے نشر کیا۔ حضرتِ محترم! ہم تمام مسلمانانِ جزیرہ موریشس انتہائی خلوص و محبت کے ساتھ حضرت والا کی مبارک تشریف آوری پر خیرمقدم کرتے ہیں اور سپاس عقیدت و نیازپیش کرتے ہیں ۔ حضرت والا کی اس کرم نوازی اور احسان پر ہم دلی شکریہ پیش کرتے ہیں کہ جناب والا نے ہم مسلمانانِ جزیرہ کی مخلصانہ درخواست قبول فرما کر ہمیں زیارت و خدمت کا شرف عطا فرمایا۔ ہم اپنی اس خوش بختی پر نازاں ہیں کہ دنیائے اسلام کی ایک مسلمہ اور بزرگ و مشہورشخصیت سے ہمیں براہِ راست استفادہ کا موقع ملا، یہ نعمت ہماری پروازِ تخیل سے بہت زیادہ ہے اور اسی لئے احساسِ شکر کے جذبات بھی اتھاہ اور بے پایاں ہیں جن کے اظہار سے ہم زبان و قلم کو مجبور پاتے ہیں ۔ حضرت اقدس! جناب والا کی ذاتِ بابرکات اور عالمِ اسلام کی عظیم درسگاہ دارالعلوم دیوبند، دونوں کا ارتباط اور نسبت و تعلق باہمی کچھ اتناگہرا ہے کہ آپ کی ذات کے تصور کے ساتھ دارالعلوم دیوبند کا تصور ابھرتاہے اور دارالعلوم دیوبند کا تصور آپ کی عظیم و مبارک شخصیت کے ساتھ ملزوم رہتا ہے۔ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ اُس تاریخی درس گاہ کو جو کمال و عروج آں جناب کی مخلصانہ اور انتھک خدمات سے حاصل ہوا ہے اس کی مثال ادارہ کی گزشتہ تاریخ میں نہیں ملتی۔ دارالعلوم دیوبند کے حلقۂ اثر اور مسلک کی اشاعت و توسیع کے سلسلہ میں آپ کی دن رات کی محنتیں ، طویل سفر اور فکری جدوجہد کا گہرا اور