حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
ابنائِ یعقوبیؒ حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانویؒ مجدّد تھانوی کی کیا ہو تعریف ہیں زائد از ہزار اُن کی تصانیف شہِ اشرف علی شیخ طریقت رہِ احکام میں میرِ شریعت علوم ظاہر و باطن میں ماہر بجان و جسم طیب اور طاہر امینِ علم یعقوبی بدوراں امانت کردہ در سینہ چو قرآن تحمل اور ادا دونوں میں کوشاں افادہ استفادہ دل میں جوشاں تصوف میں مجدد اس صدی کے بلا شک حضرتِ اشرف علی تھےحضرت مولانا سید مرتضیٰ حسن صاحب چاندپوریؒ ترے ہی مرتضیٰ نے اٹھ کے یکسر اکھاڑا بدعتوں کا بابِ خیبر مجادل بالَّتی اَحسَن کے مظہر ز سنت ردِّ بدعت کے تھے محور یہ تھے سب درس یعقوبی کے آثار کہ جن کا اُن سے ہوتا تھا یہ اظہارابنائے رفیعیؒ حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن عثمانیؒ، مفتی اوّل دارالعلوم عزیزِ دوجہاں مفتیٔ اعظم فقیہ وقت و استاذِ معظم انیسِ انس و جاں تھا اُن کا فتویٰ رفیقِ روح و تن تھا اُن کا تقویٰ کمالِ نقشبندی اُن سے پیدا کہ تھی شانِ رفیعی اُن پہ شیدا انہیں سے دارالافتاء کا تھا آغاز بنا یہ ’’دارالافتاء‘‘ جس سے ممتازابنائِ شیخ الہندؒ تھے شیخ الہند اک تخم سعادت اُگے جن سے شجرہائے قیادتحضرت علامہ مولاناسید محمد انور شاہ کشمیری، صدرالمدرسین دارالعلوم دیوبند ترے بحر العلوم عصر حاضر کہ ہر فن سامنے تھا جن کے حاضر