حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
تعزیتی قرار داد دار العلوم الاسلامیہ بستی : حضرت حکیم الاسلام مولانامحمد طیب صاحب ؒکی وفات حسرت ا ٓیات پردارالعلوم الاسلامیہ بستی میں مجلس دعا ئے مغفرت اور تعزیتی پر و گرام: یہ ایک سچی حقیقت ہے کہ حصرت حکیم الاسلام جناب مو لانا محمد طیب صاحبؒ کا سانحۂ ارتحال صرف ایک خاندان ایک ضلع ایک صوبہ اور ایک ملک کا حادثہ نہیں بلکہ پو رے عالم اسلام کا حادثہ ہے اس المناک حادثہ سے خصوصاً تمام علمی ودینی حلقوں اور مدارس و جامعات میں صفِ ماتم بچھ گئی اور ہر جگہ کی فضا سو گو ار ہوگئی۔ دا ر العلوم الاسلامیہ بستی جو مشرقی یو پی کا ایک ابھرتا ہوا عظیم ادارہ ہے ، یہاں کے اساتذہ وطلباء کو جوں ہی معلوم ہو ا کہ حضرت حکیم الاسلام ؒ رحلت فر ما گئے تو تمام لوگ مبتلائے رنج وغم ہو گئے اور دار العلوم کے ذرے ذرے سو گوار ہو گئے ، اس لیے کہ اس ادارے کی ابتدا و تاسیس میں حضرت حکیم الاسلامؒ کی پر زور تائید اور نیک دعاؤں کا زبردست ہاتھ ہے ۔ دار العلوم بستی میں مسلسل کئی روز حضرت حکیم الاسلام ؒکی روح کو ایصال ثواب کیا گیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی ، پھر بتاریخ ۱۳؍ شوال ۱۴۰۳ھ مطابق ۲۴؍ جولا ئی با قاعدہ اجتماعی طور پر قرآن خوانی کرکے ایصال ثواب کیاگیا اور ایک تعزیتی پرو گرام و مجلس دعائے مغفرت منعقد کی گئی جس میں دا رالعلوم کے اساتذہ و طلبا کے علاوہ شہر کے اور دوسرے علما ومعزز لو گوں نے شرکت کی اور اظہار رنج و غم کیا ۔ تعزیتی پر و گرام میں دار العلوم کے ا ستاذ جناب مو لا نا حکیم محمد ساجد صاحب قاسمی ؔ اور جناب مولانا ابوالعاص صاحب قاسمی وحیدی نے حضرت حکیم الاسلامؒ کے اوصاف و کمالات اور علمی و دینی خصوصیات پر مفصل روشنی ڈالی ۔ مو لا نا حکیم محمد ساجد صاحب نے حضرت حکیم الاسلام ؒ کی شخصیت کا مکمل اور جامع جائزہ لیا اور تفصیل کے ساتھ بتا یاکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے حضرت حکیم الاسلامؒ کو بہت سی علمی و ادبی اور اجتماعی و