حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مکتوب محترم المقام زید مجدکم سلام مسنون! گرامی نامہ ملا جس میں آپ نے اپنے علاقہ کے بعض اعلیٰ انگریزی تعلیم یافتہ کے بارے میں ان کے کچھ خیالات دین کے بارے میں تحریر فرمائے ہیں ۔ عامۃً تمام علماء عرب و عجم نے قادیانیوں کو مرتد اور خارج از اسلام کہا ہے کیوں کہ وہ ضروریات دین مثلاً نبوت وغیرہ عقائد کے منکر ہیں ۔ یہ جھوٹا پروپیگنڈہ ہے کہ انہوں نے یورپ میں اسلام پھیلایا، آج یورپ کے لوگ خود ان سے بیزار و بدظن ہورہے ہیں ، لندن میں کئی مسجدیں ان سے خالی کرائی جاچکی ہیں ، یہ جماعت البتہ پروپیگنڈاہٹ ضرور ہے اور اس کا طریقہ تبلیغ عیسائیت سے ماخوذ ہے، اسی انداز سے یہ لوگوں کو ہموار کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ نوجوانوں کو شکوہ ہے کہ اہل سنت نے قادیانیوں کی تکفیر کردی لیکن حیرت ہے کہ قادیانیوں سے انہوں نے یہ شکوہ نہیں کیا کہ انہوں نے اپنے سوامسلمانانِ عالم کی تکفیر کردی دراں حالیکہ قادیانی تعدادمیں چند ہزار سے زیادہ نہیں ، ان کی تکفیر تو دلوں میں کھٹکے اور اہل سنت جو کروڑوں کی تعدادمیں ہیں ان کی تکفیر پر شکوہ نہ کیا جائے۔ بہرحال وجوہ تکفیر اہل سنت کے یہاں تو یہ ہیں کہ یہ لوگ ضروریات دین کے منکر ہیں اور ان کے یہاں کروڑوں اہل سنت کی تکفیر کی بنیاد یہ ہے کہ وہ مرزا غلام احمد قادیانی کے قائل نہیں ہیں ۔ ان کے عقائد پر پورا لٹریچر مطبوعہ موجود ہے، اسے منگایا اور دیکھا جائے، اس گروہ نے اسلام کی بنیاد جو ختم نبوت ہے اکھاڑ پھینکنے کی پوری پوری سعی کی ہے اور کر رہی ہے، حیرت ہے کہ جس نے اسلام ہی کو خطرہ میں ڈال دیا ہے وہ قابل شکوہ نہ ہو اور جو لوگ ان مخبرین اسلام کو یہ کہہ دیں کہ وہ اسلام سے خارج ہیں قابل شکوہ و سرزنش ہوجائیں ۔امید کہ آپ مع الخیر ہوں گے اور اس شکوہ پر نظر ثانی فرمائیں گے۔ والسلام محمد طیب مہتمم دارالعلوم دیوبند ۱۶؍۲؍۸۸ھ