حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مو لا نا عبد الجمیل صاحب خطیب باقوی وانمباڑی مدراس : عزیزمحترم مو لا نا محمد اسلم صاحب زاد حبہٗ خلف الرشید حضرت حکیم الاسلام نور اللہ مر قدہ ٗ سلام مسنون کسی کی بھی موت کی خبر سن کر ایک دین دار مسلمان کی زبان سے انا للہ و انا الیہ راجعون ،نکلتا ہے مگر میری حقیر گنہ گار زبان اس عظیم سانحہ کو سن کر اس کے ساتھ ہی انک میت کا جملہ نکلا نبی کریم ﷺکو اللہ نے مادی حیات کے بعد روحانی لباس موت کے اعزاز سے مشرف فر ما کر آخرت کی زندگی پر یقین رکھنے اور اس پر ثابت قدم رہنے کے لیے قرآنی دعوت کو عام کر نے والوں کے دل کو تسلی دیتے ہو ئے یہ جملہ انک میت کے بعد وانھم میتون پھر ثُمَّ اِنَّ بَعدَ ذٰلک یو م القیٰمۃ تُبْعَثون نازل کیا ۔ حضرت مو لا نا مدنی علیہ الرحمہ نے حضرت مو لا نا مفتی کفایت اللہ دہلوی ؒ کی رحلت پر تعزیتی الفاظ میں فر ما یا تھا کہ یہ ایسا سانحہ ہے جس کی تعزیت ایک مسلمان دوسرے مسلمان سے کرے ، پو ری ملت اسلامیہ عالمی کے دل پر حضرت حکیم الاسلام نور اللہ مرقدہ ٗ کی وفات کا اثر نا گزیر ہے ، دار العلوم دیوبند کی عالمی شہرت کے وکیل اصلی حضرت ہی کی ذات اقدس تھی جگہ خالی ہے اور قیامت تک خالی رہے گی دارالعلوم کے درو دیوار کنکریاں تک حضرت کی یادمیں اپنے انداز میں دعا گو رہیں گی ۔ اللّٰھم اغفر لہ و قارب اللہ ثراہ وجعل الجنۃ مثواہ اللہ تعالیٰ اس سانحہ عظمی پوری امت کو صبر جمیل عطا کر ے اور مر حوم کا نعم البدل نصیب کرے ۔ ……v……