حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
سپاس نامہ یہ سپاس نامہ حضرت حکیم الاسلام ؒکو خیرالمدارس ملتان (مغربی پاکستان) میں پیش کیا گیا۔ جناب صدر اور معزز حاضرین! آپ کا اس مدرسہ میں قدم رنجہ فرمانانہ صرف علماء اور طلباء کے لئے ہی باعث خیر و برکت ہے بلکہ اس شہر کے عوام الناس کے لئے بھی باعث فخر و مباہات ہے، جس طرح جناب کی عظیم الشان درسگاہ کو ایک مرکزی حیثیت حاصل ہے اسی طرح آپ کی ذات بابرکات کو بھی علماء اور منتظمین مدارس کی قیادت حاصل ہے اور ہم لوگوں میں جو آپ کی عظیم درسگاہ کے منتسبین ہیں آپ کی ذاتِ والا صفات کو وہ مرجعیت حاصل ہے جو کسی دوسرے شخص کو حاصل نہیں ہے۔ جناب والا! آج جس دور سے ہم گذر رہے ہیں وہ فتنہ و فساد کا دور ہے اور ہر طرف الحاد و زندقہ کے گھٹاٹوپ اندھیرے چھائے ہوئے ہیں ، بیرونی فتنوں سے مبلغین عیسائیت کا منظم فتنہ ہمارے لئے سب سے زیادہ سوہانِ روح ہے اور اندرونی فتنوں میں مرزائیت اور منکرین حدیث اور منکرین حیات النبیB کے فتنے سب سے زیادہ ملت مرحومہ کی راہزنی کا کام کر رہے ہیں لیکن ہر طرف سے مصائب و نوائب میں گھرا ہوا ہونے کے باوجود ہم نے جی نہیں چھوڑا ہے بلکہ حتی الوسع ہمت و استقلال کے ساتھ ہم ان فتنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود ہم جناب کی ہدایات و ارشادات کو مشعل راہ بنانے کے لئے ہمہ وقت مستعد و منتظر ہیں ۔ عالی مرتبت! آپ موجودہ زمانہ میں اہل علم اور اہل دین کے لئے ایک عظیم راہنما اور ایک زبردست مربی ہیں ، جب کبھی کوئی نیا فتنہ کھڑا ہوتا ہے تو اُس اعتماد کی بنیاد پر جو آپ کی ذات کو عوام و خواص میں حاصل ہے لوگوں کے رخ آپ کی طرف پھر جاتے ہیں اور وہ فتنہ و فساد کے استیصال کے لئے جناب والا کی طرف سے کسی مفید لائحہ عمل کے متوقع اور منتظر ہوجاتے ہیں ۔ جنابِ محترم! اس تکلیف فرمائی کے لئے ہم سب آپ کے ممنون و متشکر ہیں کہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے ہم لوگوں کے لئے بھی کچھ وقت فرمایا اور ہمیں اپنے ملفوظات عالیہ سے مستفید ہونے کا گراں قدر موقع عنایت فرمایا۔ آخر میں ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آں جناب کو محفوظ و مامون رکھے اور آپ سے ملت کو زیادہ سے زیادہ مستفید فرمائے۔