حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
جامع المعقول والمنقول حضرت مولانا ابراہیم صاحب بلیاویؒ، حضرت مولانا سید فخرالحسن صاحبؒ ہیں ۔ فراغت کے فوراً بعد ہی دارالعلوم دیوبند میں بحیثیت مدرس تقرر ہوا۔ ابتداء ً نورالایضاح، ترجمۂ قرآن کریم زیر درس رہا، بعد میں بخاری شریف، ابودائود شریف، مشکوٰہ شریف، ہدایہ، شرح عقائد وغیرہ آپ سے متعلق رہیں اور اس وقت بخاری شریف میں آپ سے استفادہ جاری ہے۔ آپ جملہ علوم و فنون میں ممتاز صلاحیتوں کے مالک، بالغ نظر، بلند فکر اور اعلم بہ زمانہٖ متصف رہے۔ علوم قاسمی کی تشریح و تفہیم میں حکیم الاسلامؒ کے بعد شاید ہی آپ کا کوئی ہم پلّہ ہو۔ ہمیشہ علمی کاموں کے محرک رہے۔ زمانۂ تدریس میں دارالعلوم دیوبند ایک تحقیقی شعبہ مرکز المعارف کا قیام عمل میں آیا اور اس کے ذمہ دار بنائے گئے۔ ۱۹۶۶ء میں مراسلاتی طریقۂ تعلیم کی بنیاد پر اسلامی علوم و معارف کو جدید جامعات میں مصروف تعلیم طلباء و طالبات کے لئے آسان و قابل حصول بنانے کی غرض سے جامعہ دینیات دیوبند قائم فرمایا جو کہ اس دور کا جدید ترین طریقۂ تعلیم تھا۔ آپ نے قرآن کریم پر ایک خاص جہت سے کام کا آغاز کیا۔ افسوس کہ یہ عظیم فاضلانہ علمی کام شورشِ دارالعلوم کی نذر ہوگیا۔ آپ کے عالمانہ و حکیمانہ خطاب کا شہرہ عہد شباب ہی میں ملک کی سرحدوں کو پار کرکے یورپ اور عالم عرب میں پہنچ چکا تھا۔ علم میں گہرائی، فکر میں گیرائی، مطالعہ میں وسعت، مزاج میں شرافت اور باقاعدگی، زبان سے نکلا ہوا ہر جملہ فکرو بصیرت سے منور، حکمت و فلسفہ کے رنگ میں کتاب و سنت کی بے مثال تشریح و تفہیم کا ملکہ۔ مدلل اسلوب میں گفتگو، صائب الرائے، کذب، غیبت، عیاری اور چالاکی جیسے رائج الوقت امراض سے محفوظ، ماضی میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تاسیس میں حضرت حکیم الاسلامؒ کے دستِ راست اور اس کے باوقار رکن، حال میں اُس کے سینئرنائب صدر ، بہت سے ملّی اداروں ،دینی مدرسوں کے سرپرست، طلبہ، اساتذہ علماء مشائخ، سب کے محترم، قیامِ دارالعلوم وقف دیوبند سے لے کر تاحال اس کے متفق علیہ مہتمم و سرپرست، مسند حدیث کی شان، اپنے عہد کی ایک معتبر، مسلّم اور پُرکشش دینی شخصیت۔ متعنا اللّٰہ بطول حیاتہٖ بالعافیۃ۔(۲)حضرت مولانا محمد اسلم صاحب قاسمی مدظلہٗ، ولادت ۳؍جون۱۹۳۸ء از اول تا آخر دارالعلوم دیوبند میں تعلیم و تربیت کے مراحل طے ہوئے۔ ناظرہ قرآن جناب قاری محمدکامل صاحبؒ کے یہاں مکمل ہوا۔ فارسی کا چار سالہ نصاب مولانا بشیر صاحب دیوبندیؒ، مولانا مشفع صاحب دیوبندیؒ، مولانا ظہیر صاحبؒ دیوبندی۔ عربی درجات کے اساتذہ میں حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی صاحبؒ ، حضرت مولانا سید فخرالدین