حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
یہ مدرسہ رہے دائم بایں افادۂ عام سفر میں وجہ سکوں تھا حضر میں مأمن تھا خدا بحفظ و اماں رکھے پونچھ والوں کو کہ جن کے لطف کا مورد یہ خاک سا تن تھاصدسا لہ اجلا س کا اعلا ن اور اسفار کا سلسلہ ۱۳۹۷ھ میں دارالعلوم دیوبند کے صدسالہ اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا گیاجس کے لئے حضرت حکیم الاسلامؒ نے متعدد ممالک کا دو رہ کیا ۔ ۱۳۹۸ھ میں حضرت حکیم الا سلا م ؒ پھر پاکستان تشریف لے گئے اور کراچی میں اپنے رفیقِ خاص حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحبؒ کی تعزیت کے لئے ان کے مکا ن پر تشریف لے گئے اور دارالعلوم کراچی میں تعزیتی خطاب فرمایا۔ اس کے بعد جامعہ اشرفیہ لا ہو ر تشریف لے گئے۔ جامعہ خیر المدارس ملتان میں حضرت مولانا خیر محمد جالندھری کی تعزیت میں ایک مفصل خطاب فرمایا۔ اس کے علاوہ دارالعلوم راولپنڈی۔ جامعہ رشیدیہ ساہیوال، دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پشاوراور دوسرے شہروں میں خطا با ت ہو ئے اور پاکستانی عوام اور علماء کرام کو مارچ ۱۹۸۰ء میں ہونے والے اجلاس صدسالہ میں دیوبند آنے کی دعوت دی۔ یہاں سے آپ امریکہ اور افریقہ اور دوسرے ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے اور وہاں بھی اجلاس صدسالہ کے پروگراموں کا اعلان فرمایا اور اس میں شرکت کی دعوت دی۔ ۱۳۹۹ھ میں حضرت مہتمم صاحبؒ نے کئی ممالک کا دورہ فرمایا اور اجلاس صدسالہ کے انتظامات کے سلسلے میں شبانہ روز مصروف رہے اورپاکستانی عوام و علماء اور دوسرے اسلامی ممالک کے عوام سے اپیل کی کہ: ’’اجلاس صدسالہ کا مرحلہ بالکل سامنے ہے اوراس عظیم منصوبے کو پورا کرنے کے لئے لاکھوں روپئے کی ضرورت ہے۔ مسلمانان ہند و پاکستان اپنے سب سے بڑے دینی ادارے کی اس تقریب کی قدر و قیمت کو پہچانیں اور فوری طورپر اپنے گراں قدر عطیہ سے دارالعلوم کی امداد فرمائیں ۔‘‘ اس اعلان و اپیل پر متعلقین دارالعلوم نے دل کھول کر امداد کی اور اجلاس صدسالہ کی بڑے جوش و خروش سے تیاریاں شروع ہوگئیں ۔ ۱۴۰۰ھ میں دارالعلوم کا صد سالہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پوری دنیائے اسلام کے علماء، زعماء اور