حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
نمونہ قاسمیت کا عیاں تھا اور اس میں قاسمی جذبہ نہاں تھاحضرت مولانا فخرالحسن صاحب گنگوہیؒ زہے گنگوہ جس کا اک ذکی فرد شدہ فخرالحسن نامش زباں زد فیوضِ قاسمی کا نورتن تھا بہارِ قاسمی کا اک چمن تھا یکے از ترجمانِ قاسمی بود کہ علمش از قلم بنوشتہ آسود قلم سے کی ہے نقاشی چمن کی قلم میں تھی وہ جذّابی دہن کی مسائل میں وہ کی ہے ترجمانی عیاں ہے جس سے ایمانِ یمانیحضرت مولانا نواب محی الدین خان صاحب مرادآبادیؒ محی الدین خاں نوابِ ذی جاہ بدنیا دیں پناہ و علم آگاہ مرادآباد کی علمی مجالس تھیں روشن اُن سے، تھے شمع مجالس مؤثر نفس میں انفاسِ قاسم مربی روح میں آثار قاسم ہوئے بھوپال کے قاضی اعلیٰ تھے سب زیر قلم اعلیٰ و ادنیٰ کمالِ خیر عقبیٰ کا نمونہ بجمع دین و دنیا بِرّ و تقویٰحضرت مولانا حکیم منصور علی خان صاحب مرادآبادی ثم الدکنیؒ حکیم نکتہ داں منصور علی خاں طبیبِ ملک و استاد طبیباں اطباء دکن را بود ناظر بعلم دین و طب اُستاد ماہر رسالہ مذہب منصور لکھ کر کیا احسان ملت پر سراسر کتابِ نادر و مملوز تحقیق ہے جس میں دین و طب کی خاص تطبیقحضرت مولانا محمد مراد صاحب پٹنی ثم المظفرنگری اُسی حلقے کے اک فرد فریدی ہیں مولانا مرادِ پٹنی بھی فریدی اور فاروقی نسب میں امین قاسمی علم و حسب میں خلافت حضرت قاسم سے پائی یہ روحانی بھی نسبت ہاتھ آئی