حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مو لا نا ارشاد احمد صاحب ، مبلغ دارالعلوم دیوبند: مکرمی و مخدومی دامت عنایا تکم السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ ابھی ابھی اچانک حضرت مہتمم صاحبؒ کے سانحۂ ارتحال کی اطلاع موصول ہو ئی رنج و افسوس کے گہرے اثر سے گو یا اعصاب پر رعشہ طاری ہو گیا دل و دماغ اس خبر کے یقین پر کسی طرح آمادہ نہیں ہو رہے تھے، لیکن فطری طور پر اس عالم کا نقشہ ہی کچھ ایسا ہے کہ یہاں کی زندگی کے بعد موت یقینی امر ہے کہ اس میں شخصیتیں آتی رہتی ہیں اور اپنے کمال کی جلوہ نمائیاں کر کے آغوش رحمت میں پناہ گزیں ہو جاتی ہیں ، حضرت مہتمم صاحبؒ کو اپنے حضرت شاہ صاحب رحمۃ اللہ سے جو باطنی قرب حاصل تھا ۔اس کا تقاضہ ہے کہ قرطاس کو آنسؤوں سے تر کروں ، تا ہم اس سیاہی کو بھی اشکہائے غم ہی تصور کیا جائے، حضرت مہتمم صاحبؒ کی رحلت سے ہمارے پو رے حلقہ میں ایک مایوسی کی کیفیت پیدا ہو گئی، اللہ تعالیٰ ہم سب لوگوں کو سکون دیں اور آپ کو صبر جمیل عطا فر ما ئیں ، ہم جملہ ایں خانقاہ کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں ۔ ……v……