حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
شعبۂ تجوید کی جناب قاری سعید عالم صاحب اور شعبہ تحفیظ القرآن الکریم، ناظرہ اور دینیات کی ذمہ داری جناب حافظ محمد انور صاحب انجام دیتے۔ سینکڑوں نظریاتی اختلافات کے باوجود اگر کوئی شخصیت علماء کے درمیان مقبول اور مسلّم نظر آئے اور ہر صاحب شعور اور شریف انسان ہر حالت میں اس کے احترام کو لازم ادب و تہذیب اور جزو اخلاق و مروت سمجھے تو یقین کیجئے کہ وہ شخصیت کوئی معمولی شخصیت نہیں ہوتی، اس میں کچھ ایسے امتیازی اوصاف اور اعلیٰ صفات ضروری ہوں گے جو ہر انسان کو اخلاقی طور پر اس کے ادب و احترام پر مجبور اور اس سے دلی محبت اور قلبی تعلق پر آمادہ کرتے ہیں ۔ خدا کی اس وسیع کائنات اور لاتعداد انسانوں میں ایسی معیاری شخصیات نہ جانے کتنی ہوں گی مگر حلقۂ دیوبند جن شخصیات کو اد ب و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا ان میں ایک شخصیت حضرت مولانا محمد سالم صاحب قاسمی دامت برکاتہم کی بھی رہی ہے۔ جماعتِ علماء میں راسخ فی العلم، زمرۂ اساتذہ میں مخصوص صلاحیتوں کے حامل، طلباء میں علم و فضل کا کوہِ گراں ، خطابت میں حکیمانہ اسلوب سے متعارف، اہل دانش میں بصیرت کے جوہر سے آراستہ، اربابِ نظر میں وسعتِ نظر سے مزین، اہل قلم میں اپنے انداز کی ایک البیلی شخصیت، سنجیدگی کا مرقع، متانت کا پیکر، ذہانت کا آئینہ، فراست کا سرمایہ، احتیاطِ کامل کی تفسیر،شرافت کی تصویر، لفظ لفظ علم و بصیرت کا ترجمان، جملہ جملہ حکمت و کلام کا دیوان، گفتگو میں آبشاروں کی روانی، بارانِ رحمت کا تسلسل، معلومات وسیع، دلائل ٹھوس اور کتاب و سنت سے سیراب، قوت استنباط مدہش، قوت استنتاج زرخیز، اصول کے پکّے، قول کے سچے، وقت کے پابند، معمولات پر کاربند، چھل فریب کی لغت سے ناواقف، مؤمنانہ سیرت و کردار کے مالک، سفر میں ہوں تو رفقاء سفر کے لئے دلچسپیوں کا سامان، حضر میں ہوں تو ماتحتوں کے لئے راحتِ جان، مسند درس پر ہوں تو طلباء کے لئے ابرنیسان، مجلس وعظ میں ہوں تو سننے والوں کے لئے سرمایۂ یقین و ایمان، کسی بھی رخ سے دیکھئے ایک معیاری، مثالی اور قاعدے و ضابطے کے انسان، ان کی زیارت دارالعلوم وقف دیوبند کے لئے موہبت ربانی، اساتذہ و طلباء کے لئے باعث برکت، کارکنان کے لئے موجب رحمت، دارالعلوم وقف دیوبند کے اہتمام،دینی مدارس کی سرپرستی، عالَم اسلام میں دین کی بے لوث ترجمانی، ملّی قیادت اور صالح افکار سے علماء کی رہنمائی قدرت کی جانب سے ان کے حصہ میں آئی۔ ادام اللّٰہ ظلّہم بالعافیۃ و نفع بھم العباد والبلاد۔دارالعلوم وقف دیوبند کی عماراتِ جدیدہ کا سنگ بنیاد تقریباً تیس سال قبل جب حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ اور ان کے مخلص ساتھیوں پر