حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مو لا نا محمد عطا ء الرحمن ابن محمود حسن صاحب وارد حال کڑے کل شیموگہ کر نا ٹک : حضرت خطیب الاسلام مد ظلہ السلام علیکم و رحمۃ االلہ و بر کا تہ امید کہ حضرت و الا و دیگر اہل بیت بخیر و عافیت ہو ں گے ۔ ۷؍ شوال کو جب میرے کان میں یہ خبر پہنچی کہ مرشدی و مو لا ئی حضرت حکیم الاسلام نور اللہ مرقدہٗ کا سایہ اقدس اس عالم فانی سے عالم باقی کی طرف اٹھ گیا،انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اس دن سے میں بغیر ماں باپ کے یتیم ہو گیا اس تاریخ سے میں اپنے میں ایسا محسوس کر رہا ہوں کہ میرا اس دنیائے فانی میں میرے مربی میرے مشفق شیخ میرے مشفق مرشد کے بغیر رہنا بیکار ہے ایک قسم کا پریشان حا ل ہو گیا ہوں یہ غم ایسا ہے کہ جیسا اپنے والدین کے رحلت پر ہو تا ہے بلکہ کہیں اس سے زیادہ بڑھ کر ہے ، جب مجھے اتنا غم و الم ہے تو حضرت آپ تو حضرت مرشدی ومولائی کے چشم وچراغ نور نظر لخت ِ جگر ہیں آپ کے غم و الم کی کو ئی انتہا نہ ہو گی اور دیگر اہل بیت بھی بہت مغموم ہو ں گے حضرت خدا کی جو مرضی تھی وہ ہو گیا اس دنیا میں انبیاء بھی نہیں رہے ، اللہ تعالیٰ آپ تمام اہل بیت کو صبر و سکون عطا فر ما ئے اور حضرت والا ؒ کو جنت النعیم میں اعلیٰ مراتب و در جات پر فائز فر ما ئیں ۔ آمین۔ ہمارے والدین بھی بہت مغموم ہیں اور ہمارے گھر میں ایصال ثواب کیا گیا اور ہمارے شہر شیمو گہ میں ہر مسجد میں ایصال ثواب کیا گیا اور سا رے شہر میں غم و الم کا سیلاب بہہ گیا اورشافعی ؒ مذہب کے مساجد میں جمعہ کے دن حضرت کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ مجھے اتنا اور اس وجہ سے غم ہے کہ آخر میں حضرت کا دیدار نہ کرسکا محروم القسمت ہو کر رہ گیا ۔ انشاء اللہ میں پندرہ اگست کو دیو بند آپ کی خد مت میں حاضر ہو جاؤں گا اور ساتھ چھوٹا بھا ئی بھی آرہا ہے مجھے امید ہے کہ آپ نے اور تمام گھر وا لوں نے گذشتہ سال محبت و شفقت سے اپنے مکان میں کمرہ دیا تھا، امید کہ امسال بھی ان شفقتوں کو زندہ فرمائیں گے امی جان صاحبہ اور تمام گھر والو ں کی شفقتیں مجھے یا د آرہی ہیں ۔ زیادہ احترامات تمام اہل بیت کو سلام عرض ہے اور دعا کی در خواست ،کچھ گستاخی ہو ئی ہو تو معافی چاہتا ہوں ۔ ……v……