حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
منظوم صد سالہ حمد و نعت خدا کی حمد حرفِ اوّلیں ہے نبی کی نعت نقشِ آخریں ہے سلام و رحمت اصحابِ نبی پر اور اُن کے بعد ہر اک تابعی پر پھر ہر ہر تابعی کے مقتدی پر اور ایک اک فردِمومن امتی پر پھر اس دارالعلوم دیوبند پر اور اُس کی سرزمین کے بند بند پردیوبند سلام اے دیوبند اے مرکزِ دین سلام ایک مخزنِ ارشاد و تلقین سلام اے منبعِ رُشد و ہدایت سلام اے مرجعِ دین و دیانت سلام اے مولد اہلِ شریعت سلام اے منشائِ اہلِ طریقت سلام اے معدنِ عرفان و حکمت سلام اے موردِ کشف و کرامت سلام اے قوتِ اسلام و ایمان سلام اے جامع ایقان و اتقان سلام اے دیوبند اے حق کے راہی سلام اے دین و ملّت کے سپاہی جنم تونے دیا ہر علم و فن کو کیا روشن زمیں کو اور زمن کو یہ عالمگیر دارِ علم و عرفاں مہ و خور سے ہے جو زیادہ نمایاں تری ہی گود نے پالا ہے اس کو ترے ہی بطن نے ڈھالا ہے اس کو تجھ ہی پر ہے کھڑا دارالعلوم آج مدارس کے لئے ہے جو کہ سرتاج