حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مولانا ابرار الحق صاحب ہردوئی یوپی: مکرم و محترم جناب مو لا نا محمد سالم صاحب زید مجد ہٗ السامی السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ٗ حضرت مو لا نا محمد طیب صاحبؒ کے انتقال کی خبر اخبار کے ذریعہ ملی بہت ہی افسوس ہوا ، خبر ملتے ہی خدام مدرسہ کو حضرت مو صوف کے لیے دعائے مغفرت و ترقی درجات اور آپ سب کے لیے صبر جمیل کی توفیق ملی ، ایصال ثواب کے لیے تلقین کی گئی ہے کہ اپنے اپنے حلقہ میں کریں احقر کو بھی یہ سعادت ملی ۔ جس قدر صدمہ ٔ وغم اس حادثہ ٔ جانکاہ پر ہو کم ہے اس نوع کے جانکاہ حوادث میں ہم سب کا امتحان ہو تا ہے صبر و تحمل و ا ستقامت ہی سے کا میابی نصیب ہو تی ہے، رزقنا اللہ و ایاکم بذالک۔ محض تعمیلاً للحکم و تحصیلاً للثواب چند کلمات عرض کر نے کا داعیہ پیدا ہوا چنانچہ عرض ہے۔ (۱)انا للّٰہ و انا الیہ راجعون (۲)ان للّٰہ ما اخذ و للّٰہ ما اعطیٰ و کل عندہ باجلٍ مسمیٰ فلتصبر و لتحتسب ۔ (۳)حضر ت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں ایک بدوی بزرگ نے جو کلمات تعزیت پیش کیے تھے ان کے عرض کر نے کا بھی داعیہ ہو رہا ہے وخیر من العباس اجرک بعدہٗ واللّٰہ خیر منک للعباس ٖ ……v……