حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
ری یونین سے حضرت اقدس کے پاس ہم نے جن امیدوں اور توقعات کے ساتھ دعوت نامہ دے کر اپنا وفد بھیجا تھا الحمد للہ کہ آں جناب کی ذرہ نوازی اور دینی دردمندی نے اس کو شرفِ قبول عطا فرماتے ہوئے ہمارے اس جزیرہ میں ایک ہفتہ کے قیام کا پروگرام منظور فرمایا۔ یہ حضرت اقدس کے اس فیاضانہ اور کرم گسترانہ جذبہ پر ہم تمام باشندگان موریشس آں جناب کے ممنون و مشکور ہیں جیسا کہ مطبوعہ پروگرام کے چارٹ سے آں جناب کے علم میں یہ بات ہوگی کہ یہ اجتماع جو پلازا تھئیٹر ہال میں منعقد ہے موریشس کے ہر فرقے، ہر طبقے، ہر مذہب اور ہر ملت کی نمائندگی کر رہا ہے۔ عیسائی، مسلمان، ہندو، سکھ، افریقی، ایشیائی اور یورپین ملکوں کا یہ مشترک اجتماع حضرت والا کو خوش آمدید پیش کرتے ہوئے امید رکھتا ہے کہ آں جناب کا یہ مختصر قیام پُرآرام اور پُرمسرت گزرے گا، نیز ہم سب مشتاق ہیں کہ حضرت اقدس ہم تمام حاضرین جلسہ کو اپنے گراں قدر علمی خیالات و نظریات سے مستفید فرمائیں گے اور دارالعلوم دیوبند کے تعارف کے ساتھ مذہب اسلام کی عالمی حیثیت پر جامع روشنی ڈالیں گے۔ ہم سب اہل جزیرہ ایک بار پھر دل کی گہرائیوں کے ساتھ آں جناب کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس عنایت و کرم پر اظہارِ ممنونیت کرتے ہیں ۔ ……v……