حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
کر لیتی تھیں ۔ اسی ذہانت کا اثر تھا کہ حجاز کے متعدد سفروں میں معمولی عربی سمجھنے اور ٹوٹی پھوٹی بول لینے میں انہیں تکلف نہیں ہوتا تھا۔ حجاز میں اکثر عرب اور مصری عورتوں سے ٹوٹی پھوٹی عربی میں گھنٹوں بات چیت کرتی رہتی تھیں ۔‘‘ (۲۹) حضرت کی اہلیہ شعر بھی کہہ لیا کرتی تھیں اور ان کے اشعار رواں ہوتے تھے، ان کے کچھ اشعار بھی چھپ گئے ہیں ، غیر ممالک کے سفر میں بھی حضرت کے ساتھ جانا ہوا اور اچھے اثرات چھوڑ کر آئیں اس رفیقۂ حیات نے یوم عاشورہ ۱۰؍محرم ۱۳۹۴ھ کو داغِ مفارقت دی۔ رفیقۂ حیات سے آپ کو کئی اولاد ہوئیں ، پھر بحمد اللہ ان اولاد کی اولاد کا سلسلہ بھی ہے۔ حضرت حکیم الاسلام ؒلکھتے ہیں اولاد کی طرف سے بھی حق تعالیٰ نے انہیں خوش نصیب بنایا تھا۔ انھوں نے اپنی تین پشتیں اپنی زندگی میں پروان چڑھتے دیکھیں ، بیٹے، بیٹیاں ، پوتے، پوتیاں ، نواسے، نواسیاں اور ان کی اولادیں ملا کر مجموعی تعداد ۵۱؍تک پہنچ گئی ہے اور بعد میں بھی اضافہ ہوا۔ انھوں نے خوشیوں اور مسرتوں کی فضائیں دیکھیں خود اپنی ساری اولاد کی شادی بیاہ اور کافی حد تک اولاد کی اولاد کی تقریبات وغیرہ سے اپنی زندگی میں ہی فراغت پالی تھی اور یہ کم خوش نصیبی نہیں کہ ان کے انتقال تک ان کی اولاد اور اولاد در اولاد کا عدد ماشاء اللہ ۵۱؍تک پہنچا ہوا تھا۔ (۳۰) ……v……