حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
اے واعظ رنگیں بیاں خوش آمدید! جناب والا کی ہستی مسلمانانِ عالم کے لئے بالعموم اور مسلمانانِ ہند کے لئے بالخصوص سرمایۂ فخر و مباہات ہے۔ خدا کا شکر و احسان ہے کہ اس قحط الرجال کے دور میں حضرت والا کی ذات بابرکات ہم گناہگاروں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے میسر ہے جس سے ہزارہا تشنگان علم و معرفت سیراب ہو رہے ہیں اور ایک عالم آپ کی دینی و علمی اور روحانی خدمات کا ثنا خواں ہے۔ حقیقت میں سرور کائنات نبی کریم Bکے ارشاد عالی العلماء ورثۃ الانبیاء کا صحیح مصداق اس پر آشوب دور میں آں جناب کی ذات ہے۔ تحدیث نعمت کے طور پر یہ چند کلمات خدمت اقدس میں عرض کرنے کی جرأت کی گئی ورنہ ہمارے الفاظ و تعبیرات کا ذخیرہ کیفیت مسرت کے اظہار سے بھی تہی ہے اور حضرت والا کے اوصاف حمیدہ کے اظہار سے بھی ع دامان نگہہ تنگ و گل حسن تو بسیار اے شیخ باصفا! ہم ایک بار پھر صمیم قلب سے آپ کا خیر مقدم کرتے ہیں ، آپ کی تشریف آوری اہل وشارم کے لئے عموماً اور منتظمین اجلاس سیرت مدرسہ عالیہ کے لئے خصوصاً باعث صد عزت و سعادت اور موجب خیرو برکت ہے۔ جناب نے ہماری حقیر دعوت قبول فرما کر ہم پر بڑا احسان فرمایا۔ ہم بارگاہ مجیب الدعوات میں بہ ہزار عجز و انکسار دعا کرتے ہیں کہ آپ کا سایہ ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے اور قوم و ملت کو آپ کے فیوض سے بیش از بیش مستفید و بہرہ ور فرمائے۔ آمین ……v……