حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
والی کی طرح دارالعلوم کے اکابر کی سرپرستی حاصل ہوئی۔ حضرت محترم! اب تک ہم غافل تھے، اب ہم نے اپنے والی کے اُن آثار کی صدا سن لی، ہم نے خدا پر بھروسہ کرکے یہ طے کرلیا کہ اپنی ساری زندگی خدمت دین کے لئے وقف کردیں ۔ اللہ پاک اپنے فضل و کرم اور اپنے حبیب پاکؐ کے طفیل سے ہماری یہ آرزو پوری کردے۔ اس بارے میں ہم آں جناب سے دعا کے طالب ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ اگر آپ جیسے مجاہد جلیل کی سرکردگی اور سرپرستی حاصل رہی تو انشاء اللہ ہم عہد ماضی کی یاد تازہ کردیں گے۔ مجاہد جلیل! ہم ناکارہ خدام حضرت والا کی شایانِ شان مدارات سے تہی دامن ہیں جس پر سوائے اعتراف تقصیر اور کیا عرض کر سکتے ہیں ۔ حضرت والا شان! ہم کو آں جناب کی مصروفیت کا بخوبی علم ہے، ایسی حالت میں اور اس شدت کی گرمی میں دور دراز کا سفر کرکے ہم دور افتادگان کی درخواست کو شرفِ قبولیت بخشنا اس کے لئے ہم تہہ دل سے ممنون ہیں اور بارگاہِ خداوندی میں دست بدعا ہیں کہ ہم اور تمام باشندگانِ ملک کو جناب کا پر شفقت سایہ تادیر حاصل رہے اور ہمارا مرکزی ادارہ دارالعلوم دیوبند حضرت والا کی سربراہی میں دن دونی رات چوگنی ترقی کرتا رہا۔ ……v……