حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
فرمایا : ’’شریعت اسلام کے عرف میں ذکر اللہ کے دس کلمے منتخب اور معروف ہیں جو اپنی جامعیت کے لحاظ سے ہر نوع کے ذکر پر حاوی ہیں اور اسی لئے خصوصی طور پر ان کے ورد کی تاکید اور فضیلت آئی ہے اور جن میں سے ہر ایک کلمہ بجائے خود ایک مستقل ذخیرۂ دین، عمدہ ترین خزانۂ اجر و ثواب اور میزان عمل میں ثقیل ترین وزن دار جنس ہے اور اسی لئے ہر دور میں اہل اللہ اور مشائخ نے ان کلمات طیبات کی تلقین بھی فرمائی ہے اور خود بھی انہیں اپنا معمول بنائے رکھا ہے، وہ دس کلمے یہ ہیں ۔‘‘ (۱) کلمۂ تکبیر یعنی اللہ کی بڑائی بیان کرنے کا کلمہ اور وہ ’’اللہ اکبر‘‘ ہے (۲)کلمۂ تسبیح یعنی اللہ کی پاکی بیان کرنے کا کلمہ اور وہ ’’سبحان اللہ‘‘ ہے۔ (۳)کلمۂ تحمید یعنی اللہ کی صفت بیان کرنے کا کلمہ اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہے۔ (۴)کلمۂ توحید یعنی اللہ کی ذات و صفات کی یکتائی بیان کرنے کا کلمہ اور وہ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہ ہے۔ (۵) کلمۂ توبہ یعنی اللہ سے گناہوں کی معافی مانگنے کا کلمہ اور وہ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہ ہے، جس کا جامع صیغہ حدیث شریف میں یہ ارشاد فرمایا گیا ہے: اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ۔ (۶)کلمۂ تعوذ یعنی آفات و مصائب کے وقت اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگانے کا کلمہ اور وہ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ فرمایا گیا ہے۔ اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ ما خَلَقَ (۷)کلمہ بَسْمَلَہ یعنی اللہ کے نام سے اوقات اور افعال کو شروع کرنے کا کلمہ اور وہ بِسْمِ اللّٰہِ ہے جس کا جامع صیغہ حدیث شریف میں یہ فرمایا گیاہے بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لاَ یَضُرُّ مَعَ اِسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلاَ فِی السَّمَائِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔ (۸) کلمہ حوقلہ یعنی اللہ تعالیٰ ہی کو تمام قوتوں کا سرچشمہ ماننے کا کلمہ اور وہ لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّہَ اِلاَّ بِاللّٰہِ ہے۔ (۹) کلمہ حَسْبَنَہ یعنی اللہ تعالیٰ ہی کو اپنے اور اپنے ہر کام کے لئے کافی وافی سمجھنے کا کلمہ اور وہ حَسْبُنَا اللّٰہُ ہے جس کے لئے قرآن کریم نے یہ دو جامع صیغے ارشاد فرمائے ہیں : ۱- حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ۔ ۲- وَ حَسْبِیَ اللّٰہُ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبَُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔ (۱۰) کلمہ تَصْلِیَہْ یعنی اللہ تعالیٰ سے حضرت B کے لئے رحمت مانگنے کا کلمہ اور وہ درود شریف ہے