حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
بہت قریبی رہا اور حضرت محدّث کشمیری علامہ انور شاہؒ کے صاحبزادگان عظام سے بہت بے تکلفانہ تعلق قائم رہا، جو بحمداللہ آج بھی اس خاندان کے افراد سے ہمارا تعلق قائم ہے۔ مولانا حکیم عزیز الرحمن صاحب کا دارالعلوم میں قیام حکیم الاسلام ؒکے دور اہتمام میں رہا اور اختلافات و خلفشار کے زمانہ میں ان کو اس کی سزا بھی ملی اور ان کی قیام گاہ پر دھاوا بول کر نامعلوم لوگوں نے ان کی بہت سی کتابوں کے مسودات جو طباعت کے لئے بالکل تیار تھے، لوٹ لیا اور ان کو ہمیشہ کے لئے ان مسودات کی طباعت سے محروم کردیا۔ حکیم الاسلامؒ نے متعدد بیش قیمت تصنیفات اپنے ایک علمی ورثے کے طور پر امت کو عطا فرمائیں ، ان میں اسلام میں اخلاق کا نظام، حدیث کا قرآنی معیار، قوموں کی ترقی و زوال کے اسباب، اسلامی مساوات، دعوت اسلامی کے اصول، سائنس اور اسلام، انتہائی قابل استفادہ کتابیں ہیں ۔ سائنس اور اسلام ان مقالات کا مجموعہ ہے جن کو آپ نے علی گڑھ یونیورسٹی میں طلباء اور اساتذہ کے سامنے پیش کیا۔ مجھے یہ جان کر مسرت ہوئی کہ خانوادۂ قاسمی کے فاضل نوجوان مولانا محمد شکیب قاسمی ناظم حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند کی محنت اور جدوجہد کے نتیجہ میں حکیم الاسلامؒ کے مفصل حالاتِ زندگی اور علمی کارناموں پر مشتمل ’’حیاتِ طیب‘‘ منظر عام پر آرہی ہے، جس سے انشاء اللہ علمی حلقے مستفید ہوں گے۔ دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ’’حیاتِ طیب‘‘ کو قبولیتِ عامہ سے نوازے۔ آمین سعید الرحمن اعظمی مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء،لکھنؤ ……v……