حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
علماء کی طرف سے صحیح نمائندگی کی بڑی ضرورت تھی، اس اجتماع میں علماء نے مولانا محمد طیب صاحبؒہی کو ترجمان بنایا اور انہوں نے بڑے علمی انداز سے اپنی بات کو بہت اچھے اسلوب میں پیش کیا جس سے مدارس اسلامیہ اور علماء کے کردار سے متعلق صحیح رخ سامنے آیا اور ملک کے ذمہ داروں کے ذہنوں نے اس کو قبول کیا۔ اس طریقہ سے دراصل دیوبند جو علوم دینیہ کا ایک موقر ترین ادارہ رہا ہے اور ہے اس کی صحیح نمائندگی کا مولاناؒ نے حق ادا کیا اور اس کے مہتمم کے منصب پر فائز ہونے سے جو ذمہ داری اُن پر عائد ہوتی تھی اس کو پورا کیا۔ دارالعلوم دیوبند کی نمائندگی مولانا محمد طیب صاحبؒ نے اپنی پوری زندگی میں اس طرح انجام دی کہ بہت سے ذہنوں میں اُن کا نام دارالعلوم دیوبند کے نام کے ساتھ وابستہ رہا اور اس طریقہ سے ان کی کوششوں کا فائدہ ایک طرف دارالعلوم دیوبند کو خصوصی طور پر پہونچا اور دوسری طرف ان کی باتوں کا وزن لوگوں کی اصلاح اور دینی رہنمائی کے کام میں مؤثر رہا اور دارالعلوم دیوبند میں موقر استاد بھی تھے اور درس گاہ کے منتظم و سربراہ بھی تھے۔ ایسی عظیم دینی ہستی کے حالاتِ زندگی،علمی کمالات اور روشن کارناموں پر مشتمل ایک مفصل و معیاری سوانح ’’حیات طیب‘‘ زیر اہتمام حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند معیاری ترتیب کے ساتھ اشاعت علمی حلقوں کے لئے نعمت غیرمترقبہ سے کم نہیں ہے۔ ’’حیات طیب‘‘ حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند کے علمی کاموں کی ایک خوش آئند پہل اور حجۃ الاسلام اکیڈمی کے ناظم و نوجوان فاضل مولانا محمد شکیب قاسمی کی محنت اور علمی لگن کی زندہ شہادت ہے۔ دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو علمی حلقوں میں مقبولیت عطا فرمائے اور حجۃ الاسلام اکیڈمی کو اپنے علمی اور تحقیقی کاموں میں کامیابی عطا فرمائے۔ آمین محمد رابع حسنی ندی ناظم: دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ ……v……