محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
غیر مسلم پارٹیوں سے معاہدہ کرنا مسئلہ(۳۸۶): ملی وقومی مفا د کے تحت ایسی غیر مسلم پارٹیوں سے معاہدہ کرناچاہیے، جو متعصب، اسلام دشمن اور اسلام مخالف نہ ہو،اور اس معاہدہ میں کوئی ایسی شق نہ ہو جو اسلام یا مسلم مخالف ہو ،یا جس سے اسلامی عقائد پر کوئی زد پڑتی ہو،اسی طرح وہ پارٹی مسلمانوں کے حق میں اچھی رائے رکھتی ہو، اور ساتھ ہی ساتھ معاہدہ شرعی حدود میں رہ کر ہو، ناجائز مطالبات کی تائید اس میں نہ کی جائے ،ان آداب اور شرطوں کے ساتھ معاہدہ کرنا جائز ہے ،ورنہ معاہدہ کی خلاف ورزی کی صورت میں الگ ہوجانا ضروری ہوگا۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: لقولہ تعالی :{ وإن جنحوا للسلم فاجنح لہا وتوکل علی اللہ، إنہ ہو السمیع العلیم}۔ ترجمہ:…اور اگر وہ صلح کی طرف جھکیں تو آپ بھی جھک جائیے اور اللہ پر بھروسہ رکھئے بلا شبہ وہ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے ۔ (سورۃ الأنفال : ۶۱) ما فی ’’ أحکام القرآن للجصاص‘‘ : قال أبوبکر الجصاص : قد کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم عاہد حین قدم المدینۃ أصنافاً من المشرکین ، منہم النضیر وبنو قینقاع وقریظۃ ، وعاہد قبائل من المشرکین ، ثم کانت بینہ وبین قریش ہدنۃ الحدیبیۃ إلی أن نقضت قریش ذلک العہد بقتالہا خزاعۃ حلفاء النبي صلی اللہ علیہ وسلم ۔ (۳/۹۰ ، باب الہدنۃ والموادعۃ) ما فی ’’ اعلاء السنن ‘‘: عن المسور بن مخرمۃ ومروان بن الحکم أنہم اصطلحوا علی وضع الحرب عشر سنین یأمن فیہن الناس وعلی أن بیننا عیبۃ مکفوفۃ وإنہ لا إسلال ولا إغلال ۔ رواہ أبودواد ۔