محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
سگریٹ نوشی سے روزہ ٹوٹ جائے گا مسئلہ(۱۸۲): سگریٹ پینے سے سگریٹ کا دھواں منہ کے ذریعے حلق کے اندر چلا جاتاہے، جو فسادِ صوم کا سبب ہے، لہذا سگریٹ نوشی مفطرِ صوم ہے۔(۱)روزہ دار کے حلق میں مکھی یا مچھر چلاجائے تو کیا حکم ہے؟ مسئلہ(۱۸۳): اگر روزہ دار کے حلق میں مکھی یا مچھر چلا جائے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، گرچہ وہ مکھی یا مچھر پیٹ ہی میں پہونچ جائے ۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : قال علاؤالدین : ولو دخل الغبار أو الدخان أو الرائحۃ في حلقہ لم یفطرہ ، وإن أدخلہ حلقہ متعمداً ، روي عن أبي یوسف أنہ إن تعمد علیہ القضاء ولا کفارۃ علیہ ۔ (۲/۶۰۰ ، کتاب الصوم ، فصل أرکان الصیام) ما في ’’ الفقہ علی المذاہب الأربعۃ ورد المحتار ‘‘ : قال عبد الرحمن الجزائري : شرب الدخان المعروف وتناول الأفیون والحشیش ونحوذلک ، فإن الشہوۃ فیہ ظاہرۃ۔ (الفقہ علی المذاہب الأربعۃ : ۱/۴۹۰ ، کتاب الصوم ، باب ما یوجب القضاء والکفارۃ ، ومثلہ في رد المحتار : ۳/۳۶۶ ،کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ) (فتاوی حقانیہ:۴/۱۸۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وما لیس بمقصود بالأکل ولا یمکن الاحتراز عنہ کالذباب إذا وصل إلی جوف الصائم لم یفطرہ کذا في إیضاح الکرماني۔ (۱/۲۰۳ ، کتاب الصوم ، الباب الرابع فیما یفسد وما لا یفسد) ما في ’’ مجمع الأنہر ‘‘: وإن دخل في حلقہ غبار أو دخان أو ذباب وہو ذاکر لصومہ لا یفطر ۔ (۱/۳۶۱ ، کتاب الصوم، الہدایۃ :۱/۲۱۸ ، باب ما یوجب القضاء والکفارۃ ، الجوہرۃ النیرۃ :۱/۳۳۴، کتاب الصوم ، مطلب في ما لا یفسد الصوم ، الاختیار لتعلیل المختار:۱/۱۹۰) (خیر الفتاوی :۴/۸۵)