محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزہ کی حالت میں رال یا لعاب نگل لینا مسئلہ(۱۹۷) : اگر کسی شخص نے عورت کے منہ پر بوسہ اس طرح لیا ،کہ عورت کی رال یا لعاب، یا مرد کی رال یا لعاب اس کے منہ میں گیا،اور اس نے اپنے رال یا لعاب کے ساتھ اس کو بھی نگل لیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اور اس صورت میں قضاء و کفارہ دونوں لازم ہونگے۔(۱)جمائی لیتے وقت پانی کا قطرہ منہ میں چلا گیا مسئلہ(۱۹۸): روزے کی حالت میں کسی شخص نے جمائی لی ،اور جمائی لیتے وقت سر اوپر کو اٹھایا اور پرنالہ جاری تھا، جس کی وجہ سے پانی کاقطرہ اس کے حلق میں چلاگیاتو روزہ ٹوٹ جائے گا، ایسے ہی اگر بارش یا اولے کا پانی حلق میں داخل ہوگیا تو بھی روزہ ٹوٹ جائے گا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح ‘‘ : ومنہ ابتلاع بذاق زوجتہ أوبذاق صدیقہ لأنہ یتلذذ بہ ۔ (ص:۳۶۵) ما في ’’ رد المحتار والفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وکذا لو خرج البزاق من فمہ ثم ابتلعہ ، وکذا بزاق غیرہ لأنہ مما یعاف منہ ، ولو بذاق حبیبہ أو صدیقہ وجبت کما ذکرہ الحلواني لأنہ لا یعاف ۔ (۳/۳۸۷،کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ ، مطلب في جواز الإفطار بالتحري ، الفتاوی الہندیۃ :۱/۲۰۳) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : ولو تثاء ب فرفع رأسہ فوقع في حلقہ قطرۃ ماء انصب من میزاب فسد صومہ ، ہکذا في السراج الوہاج۔ والمطر والثلج إذا دخل حلقہ یفسد صومہ وہو الصحیح کذا في الظہیریۃ ۔ (۱/۲۰۳)