محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
انٹرنیٹ کے ذریعہ راز دارانہ معاملات کی جاسوسی کرنا مسئلہ(۴۱۵): اگر کوئی شخص ،یاادارہ ،یا کمپنی ،یا حکومت اپنے رازدارانہ معاملات کو،کوڈورڈ (Codeword/password)کے ذریعہ انٹرنیٹ یاکمپیوٹرپر فائلوںمیں محفوظ کرلے ، تو کسی دوسرے شخص کا جاسوسی کرکے کوڈورڈ (Code word) کو حاصل کرنا ،اور فائلوں میں محفوظ رازدارانہ معلومات سے فائدہ اٹھانا شرعاً نا جائز ہے ، اس لیے اس سے بچنا وا جب ہے ۔(۱)انٹرنیٹ کے ذریعہ تبلیغ واشاعت مسئلہ(۴۱۶): انٹرنیٹ کے ذریعہ قرآنِ کریم ،حدیثِ نبویؐ، عقائدِاسلام، احکامِ اسلام ونظریاتِ شرع پر غیروں کی طرف سے جو یلغار کی جارہی ہے، اور اسلام واہلِ اسلام کی جو غلط شبیہ پیش کی جارہی ہے، اس کا جواب انٹرنیٹ کے ذریعہ ہی دینا ممکن ہے ،اس لئے اس مقصد کے خاطر انٹرنیٹ کا استعمال جائز ہی نہیں بلکہ بعض اوقات لازم ہے ۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب ‘‘ : {ولا تجسّسوا}۔ اور تم جاسوسی نہ کرو۔ (سورۃ الحجرات: ۱۲) ما فی ’’ الصحیح المسلم ‘‘: ’’ ولا تحسّسوا ولا تجسّسوا ‘‘۔ (کہ تم دوسروں کی ٹوہ میں اور جاسو سی میں نہ رہو) (۲/۳۱۶ ، کتاب البروالصلۃ والأدب ، باب تحریم التحاسد۔الخ) ما فی ’’ فقہ النوازل ‘‘ : ’’ ان ما لا یتم الواجب إلا بہ فہو واجب ‘‘ ۔ (۳/۲۲۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: {وأعدّوا لہم ما استطعتم من قوۃ} ۔ (سورۃ الأنفال : ۶۰)=