محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کتاب الإجارہ (کرایہ داری کا بیان) اجارہ کی لغوی تعریف :…عمل کے بدلہ میں کسی کو کچھ عوض ادا کرنے کو اجارہ کہتے ہیں۔ اصطلاحی تعریف :…متعین اجرت کے بدلہ میں متعین منفعت کی بیع (خرید وفروخت)کو اجارہ کہتے ہیں۔اجارہ کا ثبوت قرآن ،حدیث اور اجماع سے اجارہ کا ثبوت قرآن سے:… ۱)فرمانِ باری تعالیٰ ہے : {قالت إحداہما یآبت استأجرہ إن خیر من استأجرت القوي الأمین ، قال إني أرید أن أنکحک إحدی ابنتي ہاتین علی أن تأجرني ثماني حجج}۔ان دونوں میں سے ایک لڑکی نے کہا کہ ابا جان ! آپ ان کو نوکر رکھ لیجئے کیوں کہ اچھا نوکر وہ شخص ہے جو مضبوط ہو اور امانت دار بھی ہو، وہ (بزرگ موسی علیہ السلام سے) کہنے لگے کہ میں چاہتا ہوں کہ ان دو لڑکیوں میں سے ایک کو تمہارے ساتھ بیاہ دوں ، اس شرط پر کہ تم آٹھ سال میری نوکر ی کرو۔ (سورۃ القصص:۲۶،۲۷) ۲) ارشادِ خداوندی ہے : {فإن أرضعن لکم فآتوہن أجورہن}۔… پھر اگر وہ تمہاری خاطر دودھ پلائیں تو ان کو ان کابدلہ دیدو۔(سورۃ الطلاق:۶) ۳) ارشادِ باری تعالیٰ ہے : {لو شئت لاتخذت علیہ أجراً}۔… اگر تو چاہتا تو اس کام پر مزدوری لے لیتا۔(سورۃ الکہف:۷۷)