محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
تالاب میں غیر مقبوضہ مچھلی کی خرید و فروخت مسئلہ(۲۶۴): اگرکسی شخص نے مچھلیوں کو تالاب میںپالا ہے تووہ اسی کی مملوک ہوگی ، مگر بغیر پکڑے ہوئے مقبوضہ نہ ہوگی ، لہذا اگر وہ شخص مچھلیاں بغیر پکڑے بیچ دے، تو یہ بیع جائز نہیں ہوگی۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الہدایۃ ‘‘: ولا یجوز بیع السمک قبل أن یصطاد لأنہ باع ما لا یملکہ ، ولا في حفیرۃ إذا کان لا یؤخذ إلا بصید۔ اھـ۔ (۳/۵۱، کتاب البیوع ، باب البیع الفاسد) ما فی ’’موسوعۃ تکملۃ فتح الملہم مع التکملۃ ‘‘: ’’ فیحرم بیع کل شيء قبل قبضہ طعاماً کان أو غیرہ ‘‘ ۔ (۱/۳۵۰ ، باب بطلان بیع المبیع قبل القبض) ما فی ’’مجمع الأنہر‘‘: ’’ لا یصح بیع المنقول قبل قبضہ لنہیہ علیہ السلام عن بیع ما لم یقبض ، ولأن فیہ غرر انفساخ العقد علی اعتبار الہلاک ‘‘ ۔ (۳/۱۱۳، باب البیع الفاسد ، کذا في الہدایۃ : ۳/۷۷، کتاب البیوع ، باب التولیۃ، وکذا في البحرالرائق:۶/۱۹۳،کتاب البیوع ، فصل في بیان التصرف في البیع، وکذا في تبیین الحقائق : ۴/۴۳۵، کتاب البیوع، فصل فی معرفۃ المبیع) (فتاوی محمودیہ:۱/۹۴، احسن الفتاوی:۶/۴۸۰)