محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزے کی حالت میں خون نکلوانا مسئلہ(۱۶۲) : روزہ کی حالت میں خون چیک کرانے کے لئے خون نکلوانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔(۱)روزے کی حالت میں دوا زبان کے نیچے رکھنا مسئلہ(۱۶۳): امراضِ قلب سے متعلق وہ دوائیں (Tablets) جنہیں نگلا نہیں جاتا، بلکہ زبان کے نیچے دبا کر رکھا جاتا ہے، اگر روزہ کی حالت میں اس دوا کو اس طریقہ پر استعمال کیا جائے کہ دوا یا لعاب میں مل جانے والے اجزاء کو نگلنے سے بچا جائے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، کیوں کہ اس صورت میں دوا کی کوئی شیٔ پیٹ میں داخل نہیں ہوتی ہے، مریض کو جو افاقہ ملتا ہے وہ دوا کا اثر ہے اور محض اثر مفسدِ صوم نہیں ہے۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ جامع الترمذي ‘‘ : لقولہ علیہ السلام : ’’ ثلاث لا یفطرن الصائم : الحجامۃ والقيء والاحتلام ‘‘ ۔ (۱/۱۵۲، أبواب الصوم) ما في ’’ المختصر القدوري والبدائع ‘‘ : وکان أنس یحتجم وہو صائم ۔۔۔۔۔ ولأن الحجامۃ لیس فیہاإلا إخراج الدم فصارت کالافتصاد أو ادہن أو اکتحل أو احتجم أو قبل لم یفطر ۔ (المختصر القدوري : ص۵۲ ، بدائع الصنائع : ۲/۱۶۶) (احسن الفتاوی : ۴/۴۳۵) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : (أو إدہن أو اکتحل أو احتجم) وإن وجد طعمہ في حلقہ۔ ’’در مختار‘‘۔ لأن الموجود في حلقہ أثر داخل من المسام الذي ہو خلل البدن ، والمفطر إنما ہو الداخل من المنافذ للاتفاق علی أن من اغتسل في مائٍ فوجد بردہ في باطنہ أنہ لا یفطر ۔ (۲/۳۶۷) (احسن الفتاوی:۴/۴۳۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار‘‘ : (کطعم أدویۃ) أي لو دق دواء فوجد طعمہ في حلقہ۔ زیلعی وغیرہ، وفي القہستاني: طعم الأدویۃ وریح العطر إذا وجد في حلقہ لم یفطر کما في المحیط ۔ (۳/۳۶۷ ، موقع علماء الشریعۃ ، مفطرات الصیام المعاصرۃ)