محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
تالا بندی یا کارخانہ بندی (Capitalism) مسئلہ(۳۶۳): سرمایہ دارانہ نظام (Capitalism)کے ظلم کی وجہ سے، کبھی تنخواہ بڑھانے کے لیے ہڑتال(Tradeunion) ، یا تالا بندی کا سہارا لیا جاتا ہے، مگر شریعت میں اس کا کوئی جواز نہیں، اگر اسلامی قانونِ اجارہ کو نافذ کیا جائے ، تو ان شاء اللہ اس طرح کی صورتِ حال ہی پیدا نہ ہو ۔(۱) ------------------------------ =ما فی ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ : مؤنۃ التسلیم أي کلفتہ النفقات التي تلزم المشتري ہي:۱-… نفقۃ التسلیم في بیع المجازفۃ ۲-… النفقۃ التي تتعلق بالثمن ۳-… أجرۃ کتابۃ الصک ۴-… النفقات التي یلزمہ أداء ہا في بعض الأحوال بمقتضی العرف والعادۃ ، النفقات التي تلزم البائع ہي:۱-… نفقۃ تسلیم المبیع ۲-… النفقۃ التي یکون مکلفاً بأدائہا في بعض الأحیان حسب العرف والعادۃ ۔ (۱/۲۷۱ ، البیوع ، الفصل الرابع في مؤنۃ التسلیم ولوازم اتمامہ) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘: یلزم تعیین المأجور ۔ (۱/۲۰۵ ، المادۃ : ۴۴۹) وأیضاً: یشترط أن تکون الأجرۃ معلومۃ ۔ (۱/۵۰۳ ، المادۃ : ۴۵۰) وأیضاً: تکون المنفعۃ معلومۃ في استئجار أہل الصنعۃ ببیان العمل یعني بتعیین ما یعمل الأجیر ۔ (۱/۵۰۷ ، المادۃ : ۴۵۵) ما فی ’’ الفقہ الإسلامي وأدلتہ ‘‘: أن یکون المعقود علیہ وہو المنفعۃ معلوماً علماً یمنع من المنازعۃ فإن کان مجہولاً جہالۃ مفضیۃ إلی المنازعۃ لا یصح العقد، لأن ہذہ الجہالۃ تمنع من التسلیم والتسلم ، فلا یحصل المقصود من العقد ۔ (۵/۳۸۰۹)