محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
محض خوبصورتی کیلئے سر جری کروانا مسئلہ(۴۲۳): محض خوبصورتی کے لیے سرجری کروانا کسی بھی حالت میں جائز نہیں(۱)، ہاں البتہ اگر ہاتھ یا پیر کی انگلی زائد ہو، (۲) یا عورت کو داڑھی نکل آئے تو ایسی صورت میں درست ہے ۔ (۳)کم عمر دکھانے کے لیے سرجری کروانا مسئلہ(۴۲۴): انٹی ایجنگ(Anti aging)یعنی کم عمر دکھانے کی کوشش کرنا، عام طور پر عمر رسیدہ فیشن کی دلدادہ عورتیں ، بوڑھاپے کی وجہ سے جلد سکڑ جانے پر سرجری (Surgery)کرواتی ہیں،جسے سکین ٹائٹنگ (Skin tighting) بھی کہتے ہیں ، یہ عمل سراسر ممنوع اور ناجائز ہے ۔(۴) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) مام فی ’’ القرآن الحکیم ‘‘: {ولآمرنہم فلیبتکن آذان الأنعام ولآمرنہم فلیغیرن خلق اللہ} ۔ (سورۃ النساء : ۱۱۹) (۲) ما فی ’’ تکملۃ فتح الملہم مع التکملۃ کاملۃ ‘‘: وأما قطع الإصبع الزائدۃ ونحوہا فإنہ لیس تغییراً لخلق اللہ ، وإنہ من قبیل إزالۃ عیب أو مرض ۔ (۱۰/۱۶۹ ، کتاب اللباس والزینۃ ، داراحیاء التراث العربی) (۳) ما فی ’’ تکملۃ فتح الملہم مع التکملۃ کاملۃ ‘‘: أما إذا نبت للمرأۃ لحیۃ أو شارب أو عنفقۃ فأخذہا حلال عند الحنفیۃ والشافعیۃ ۔ (۱۰/۱۶۸) الحجۃ علی ما قلنا: (۴) ما في ’’ أحکام تجمیل النساء ‘‘ : وقد رأی العلماء المعاصرون تحریمہا ومنعہا لدلالۃ النقل والعقل علی منعہا۔ فأما النقل : فبقول اللہ عز وجل :{ ولآمرنہم فلیغیرن خلق اللہ}۔[النساء : ۱۱۹]۔ ووجہ الدلالۃ من الآیۃ : أنہا من سیاق الذم وبیان المحرمات =