محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
یعنی آرڈر دی گئی اشیاء جب موصول ہوں،توان کو دیکھنے کے بعد خریدار کو اختیار ہوگا چاہے تو مقررہ پوری قیمت میں لے لے یا واپس کردے ۔ (۱)قسط وار ادائیگیٔ قیمت کی سہولت ختم کرنا مسئلہ(۲۷۰): طے شدہ قسطوں میں رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں بائع کو یہ اختیار حاصل ہے کہ قسط وار ادائیگی ٔقیمت کی سہولت ختم کرکے پوری قیمت کا مطالبہ کرے ۔(۲) ------------------------------ (۱) ما في ’’ الہدایۃ والفتاوی الہندیۃ والبحر الرائق ‘‘ : من اشتری شیئاً لم یرہ فالبیع جائز ولہ الخیار إذا رآہ إن شاء أخذہ بجمیع الثمن وإن شاء ردہ ۔ (الہدایۃ : ۳/۳۵ ، الفتاوی الہندیۃ : ۳/۵۷ ، البحرالرائق : ۶/۴۲) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ : إذا کان لإنسان علی آخر ألف ثمن جعلہ أقساطاً إن أخل بقسط حل الباقي فالأمر کما اشترط ، وعلی ہذا إذا لم یف المدین بالشرط تحول باقي الدین معجلاً ۔ (درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام : ۱/۲۳۰ ، نوازل فقہیۃ معاصرۃ للشیخ خالد سیف اللہ الرحمانی : ص ۳۲۷) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : علیہ ألف ثمن جعلہ ربہ نجوماً إن أخل بنجم حل الباقي فالأمر کما شرط ملتقط وہي کثیرۃ الوقوع ۔ (ردالمحتار : ۷/۵۴) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : ’’ یلزم مراعاۃ الشرط بقدر الإمکان ‘‘ ۔ (ص : ۱۴۳) (درر الحکام : ۱/۸۴)