محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اپریل فول منانا شرعاً ممنوع ہے مسئلہ(۲۴): اپریل فول منانا شریعتِ اسلامیہ میں کسی بھی حالت میں جائز نہیں ہے، کیونکہ اس میں سراسر جھوٹ اور دھوکہ دہی سے کام لیا جاتا ہے ،اور یہ دونوں چیزیں حرام ہیں(۱) ، نیز اس میں صنم پرستی کا توہم بھی پایا جاتا ہے، وہ اس طرح کہ بعض مؤرخین نے لکھا ہے کہ فرانس میں سترہویں عیسوی سے پہلے سال کا آغاز یکم جنوری کے بجائے یکم اپریل سے ہوا کرتا تھا ، اس مہینے کو رومی لوگ اپنی دیوی’’ وینس‘‘ کی طرف منسوب کرکے مقدس سمجھا کرتے تھے ،جس کا ترجمہ یونانی زبان میں Aphro dite کہا جاتا ہے ، اور شاید اسی یونانی نام سے مشتق کرکے اس مہینے کا نام اپریل رکھ دیا گیا ہے ۔ ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الصحیح البخاری ‘‘: عن أبي ہریرۃ عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال:’’ آیۃ المنافق ثلاث؛ إذا حدث کذب، وإذا وعد أخلف، وإذا اؤتمن خان ‘‘ ۔ (۱/۱۰) ما فی ’’ الجامع الترمذی ‘‘: عن أنس عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم في الکبائر قال:’’ الشرک باللہ وعقوق الوالدین وقتل النفس وقول الزور‘‘۔ (۱/۲۲۹) ما فی ’’ السنن أبی داود ‘‘ : عن ابن عمر قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ من تشبہ بقوم فہو منہم ‘‘ ۔ (سنن أبيداود : ص۵۵۹) (فتاوی حقانیہ : ۲/۱۰۹ ، فتاوی حقانیہ: ۲/۱۱۱)