محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزے کی حالت میں پلاسٹک سرجری کروانا مسئلہ(۱۵۷): روزے کی حالت میں پلاسٹک سرجری (Palastic Surgery) کسی ایسے عضو کی کی جائے کہ جہاں معدہ یا دماغ تک دوا پہونچنے کا منفذ یعنی راستہ نہ ہو، مثلاً ہاتھ، پیر وغیرہ کی سرجری ہو تو روزہ نہیں ٹوٹے گا، اور اگر کان ، آنکھ، ناک وغیرہ کی سرجری کی جائے اور دوانہ ڈالی جائے تب بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا، ہاں اگر دوا ڈالی جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔(۱)روزے میں انجکشن لگوانا مسئلہ(۱۵۸): روزہ میں انجکشن لگوانا جائز ہے ، روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔(۲) ------------------------------ =ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : ولو شد الطعام بخیط وأرسلہ في حلقہ وطرف الخیط في یدہ لا یفسد الصوم إلا إذا انفصل ۔ (۲/ ۴۸۷) (رمضان کے شرعی احکام:ص/۱۸۹) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وما وصل إلی الجوف أو إلی الدماغ من المخارق الأصلیۃ کالأنف والأذن و الدبر ؛ بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنہ، فوصل إلی الجوف أو الدماغ فسد صومہ، أما إذا وصل إلی الجوف فلا شک فیہ؛ لوجود الأکل من حیث الصورۃ، وکذا إذا وصل إلی الدماغ ؛ لأن لہ منفذاً إلی الجوف ، فکان بمنزلۃ زاویۃ من زوایا الجوف ۔ (۲/۶۰۶ ، فصل أرکان الصیام) (رمضان کے شرعی احکام:ص/۱۸۹) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار علی الدر المختار‘‘ : أو ادہن أو اکتحل أو احتجم وإن وجد طعمہ في حلقہ، لأن الموجود في حلقہ أثر داخل من المسام الذي ہو خلل البدن ، والمفطر إنما ہو الداخل من المنافذ للاتفاق علی أن من اغتسل في ماء فوجد بردہ في باطنہ إنہ لا یفطر ۔ (۳/۳۶۶ ، ۳۶۷ ، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ)=