محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
باب صلاۃ المسافر (مسافر کی نماز کا بیان) جس راہ سے سفر کیا جائے اسی راہ کا اعتبار ہوگا مسئلہ(۷۶): اگر کسی مقام کی مسافت، ریل اور بس سے سفر کرنے میں مختلف ہو، یعنی بس کے ذریعہ مسافتِ شرعی، جس کے متعلق ہمارے اکابر کا اختلاف ہے ،کہ بعض نے ۴۸؍میل شرعی= ۸۷؍ کلومیٹر ۷۸۲؍ میٹر ۴۰؍ سینٹی میٹر کہا ہے، اوربعض نے ۴۸؍ میل انگریزی= ۷۷؍ کلومیٹر ۲۴۸؍ میٹر۵۱؍ سینٹی میٹر، ۲ ؍ ملی لیٹر، یعنی تقریباً سوا ستہتر(K.M. 77.1/4-)کلومیٹر کہا ہے،سے کم ہو، اور ریل کے ذریعہ مسافت شرعی کی بقدر یا اس سے زائد ہو، یا اس کے بر عکس ہو، تو جس راہ سے سفر کیا جائے گا قصر وا تمام میں اسی کا اعتبار ہوگا۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : فإذا قصد بلدۃ وإلی مقصدہ طریقان أحدہما مسیرۃ ثلاثۃ أیام ولیالیہا ، والآخر دونہا فسلک الطریق الأبعد کان مسافراً عندنا ہکذا في فتاوی قاضي خان ۔ (۱/۱۳۸) ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : فالحاصل أن تعتبر المدۃ من أي طریق أخذ فیہ ۔ (۲/۲۲۸؍۲۲۹) (جدید فقہی مسائل:۱/۱۴۳، فتاوی حقانیہ: ۳/۳۵۳، احسن الفتاوی:۴/۱۰۵، ایضاح المسائل:۷۱)