محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اختلافِ مقاصد: ٹیکس کا مقصد عوام کی آمدنی سے ایک حصہ لے کر اس سے نظامِ حکومت چلانا، رفاہِ عامہ کے کام کرنا، ملکی ضروریات کو پورا کرنا ہوتاہے، جب کہ زکوۃکا بنیادی مقصد تطہیرِ مال اور تزکیۂ نفس ہے، ارشادِ خداوندی ہے:{خذ من أموالہم صدقۃ تطہرہم وتزکیہم بہا}۔ ترجمہ: …اے پیغمبرؐ!آپ ان (مسلمانوں کے)اموال سے زکوۃ وصول کرکے ان اموال کو پاک کیجئے اور ان کاتزکیۂ نفس کیجئے۔ ( ۱) آیتِ مذکورہ بالا سے دو مقصد واضح ہوئے: ۱؍… کمائی میں جو کوتاہیاں اور لغزشیں صادر ہوتی ہیں، زکوۃ وصدقات کی وجہ سے اللہ تعالیٰ معاف فرمادیتے ہیں اور کمائی پاک وطیب بن جاتی ہے۔ ۲؍… مال کی محبت سے پیدا ہونے والی اخلاقی بیماریوں کے جراثیم سے انسان کا دل پاک وصاف ہوجاتاہے۔اختلافِ محاصل: اسلامی نقطۂ نظر سے معاشی معاشرہ تین طبقوں پر تقسیم ہے: ۱؍ اہلِ نصاب یا غنی……جن سے زکوۃ وصول کی جائے۔ ۲؍ فقراء ومساکین……جن میں زکوۃ تقسیم کی جائے۔ ۳؍ متوسط درجہ کے لوگ…جو نہ زکوۃ دینے کے اہل ہیں نہ لینے کے۔ ------------------------------ (۱) (سورۃالتوبۃ : ۱۰۳)