محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
دکھلاوے کے لیے زیورات پہننا مسئلہ(۴۴۴) : عورت کو زیور ، ریاکاری ودکھلاوے کے لیے نہیں پہننا چاہیے ، حدیث پاک میں ہے کہ ’’جوعورت ظاہر کرنے (دکھلاوے) کے لیے زیور پہنے گی تو اس کو عذاب دیا جائے گا‘‘۔(۱)سات سال کے بعد بچی کے بال نہ کاٹے جائیں مسئلہ(۴۴۵): جب بچی سات سال کی ہوجائے تو اس کے بال نہ کاٹے جائیں ۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) وعن أخت حذیفۃ رضي اللہ عنہا أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: ’’یا معشر النساء! أما لکن في الفضۃ ما تحلین بہ؟ أما انہ لیس منکن امرأۃ تحلی ذہباً تظہرہ إلا عذبت بہ ‘‘ ۔ قولہ صلی اللہ علیہ وسلم في الحدیث: ’’ أما انہ لیس منکن امرأۃ تحلی ذہبا تظہرہ إلا عذبت بہ ‘‘ ۔ فدل ذلک علی حرمۃ لبس الذہب إذا کان علی قصد التبرج وإظہار الزینۃ للرجال ولا یتأتی ہذا التفاخر والتکاثر في غالب الأحوال إلا في لبس الذہب دون الفضۃ ۔ (التعلیق الصبیح : ۴/۵۲۶ ، سنن النسائي : ۲/۲۴۱ ، کتاب الزینۃ ، الکراہیۃ للنساء في إظہار الحلي والذہب) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: لقولہ تعالی:{ ولأضلنہم ولأمنینہم ولآمرنہم فلیبتکن آذان الأنعام ولآمرنہم فلیغیرن خلق اللہ ، ومن یتخذ الشیطان ولیاً من دون اللہ فقد خسر خسراناً مبیناً} ۔ (سورۃ النساء : ۱۱۸)=