محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں پر زکوۃ مسئلہ(۱۰۷): اگر کسی شخص کا کاروبار ٹرانسپورٹ (Transport) کا ہے جس میں اس کی ٹرکیں یا بسیں چلتی ہیں، یا کسی کی کوئی ٹرک یا بس ٹرانسپورٹ میں چلتی ہے تو ان ٹرکوں اور بسوں سے حاصل ہونے والے منافع پر زکوۃ واجب ہوگی۔(۱)برقی ٹرانسفر مشین کی آمدنی پر زکوۃ واجب ہوگی مسئلہ(۱۰۸): اگر کسی شخص کے پاس برقی ٹرانسفرمشین (Transfer Machine) یعنی برقی روکی طاقت گھٹانے اور بڑھانے والی مشین ہے تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی، بلکہ اس سے حاصل ہونے والے منافع پر زکوۃ واجب ہوگی۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ والتاتارخانیۃ ‘‘ : ولو اشتری قدوراً من صفر یمسکہا أو یؤاجرہا لا تجب فیہا الزکوۃ کما لا تجب في بیوت الغلۃ ۔ (۱/۲۵۱ ، الفتاوی التاتارخانیۃ : ۲/۱۹) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : (ومنہا فراغ المال) عن حاجتہ الأصلیۃ فلیس في دور السکنی وثیاب البدن ودواب الرکوب وعبید الخدمۃ وسلاح الاستعمال زکاۃ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وکذا کتب العلم إن کان من أہلہ وآلات المحترفین ،کذا في السراج الوہاج ۔ (۱/۱۷۲،۱۷۳،کتاب الزکاۃ، الباب الأول في تفسیرہا وصفتہا الخ) (فتاوی حقانیہ:۳/۵۵۱، فتاوی رحیمیہ:۷/۱۶۱)