محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
عام حالت میں منعِ حمل ادویہ کا استعمال مسئلہ(۳۷۷): عارضی منعِ حمل کی تدابیر اور ادویہ کا استعمال مردوں اور عورتوں کے لیے دو صورتوں میں درست ہے۔ ۱-… عورت بہت زیادہ کمزور ہو، اور ماہر اطباء کی رائے میں وہ حمل کی متحمل نہیں ہوسکتی ، اوراستقرارِ حمل سے اسے شدید ضرر لاحق ہونے کا قوی اندیشہ ہے ۔ ۲؍… ماہر اطباء کی رائے میںعورت کو ولادت کی صورت میں، ناقابلِ برداشت تکلیفوں اور ضررمیں مبتلا ہونے کا قوی خطر ہ ہو ۔ (۱) نوٹ:… ان د و صورتوں کے علاوہ عام حالات میں(بلا ضرورتِ شدیدہ) کسی مرد وعورت کے لیے ، منعِ حمل کی تدابیر اختیار کرنا جائز نہیں۔ (۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘: رجل عزل عن امرأتہ بغیر إذنہا لما یخاف من الولد السوء في ہذا الزمان فظاہر جواب الکتاب أن لا یسعہ وذکر ہنا یسعہ لسوء ہذا الزمان کذا في الکبری ۔ (۵/۳۵۶) ما فی’’ رد المحتار علی الدر المختار‘‘: وفي الفتاوی: إن خاف من الولد السوء في الحرۃ یسعہ العزل بغیر رضاہا لفساد الزمان فلیعتبر مثلہ في الأعذار مسقطاً لإذنہا۔ (۴/۳۳۵) ما فی ’’ الأشباہ والنظائر ‘‘: ’’ الضرورات تبیح المحظورات ‘‘ ۔ (ص: ۳۰۸) وأیضاً: ’’ ما أبیح للضرورۃ یتقدر بقدرہا ‘‘۔ (ص: ۳۰۸) (۲) ما فی ’’ الصحیح المسلم ‘‘: ثم سألوہ عن العزل: فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ ذلک الوأد الخفي ، وہي : {وإذا الموؤودۃ سئلت} ۔ (۱/۴۶۶ ، کتاب النکاح ، باب جواز الغیلۃ وہي وطی المرضع وکراہۃ العزل ، کذا في التفسیر المظہري : ۱۰/۱۷۶)=