محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اخباروں اور پرچوں کے معمے حل کرکے بھیجنا مسئلہ(۳۹۵): آج کل پرچوں اور اخباروں میں معمے آتے ہیں، انہیں بھر کر بھیجا جاتا ہے اور صحیح نکلنے پر بڑے بڑے انعام دیئے جاتے ہیں ، اور اس کے لئے صرف فیس بھر نی پڑتی ہے ، یہ شرعاً قمار یعنی جوا ہے ، جو کہ ناجائز اور حرام ہے ۔(۱) ------------------------------ =ما فی ’’ فقہ وفتاوی البیوع‘‘: لا یجوز إصدار المجلات التي تشتمل علی نشر الصور النسائیۃ أو الدعایۃ إلی الزنا والفواحش أو اللواط أوشرب المسکرات أو نحو ذلک مما یدعوا إلی الباطل ویعین علیہ ۔ (ص : ۲۹۸) ما فی ’’ الأشباہ والنظائر ‘‘ : بضابطۃ فقہیۃ : ’’ الأمور بمقاصدہا ‘‘ ۔ (۱/۱۱۳) (کتاب الفتاوی:۵/۲۷۷، فتاوی رحیمیہ:۹/۲۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی’’ الکتاب‘‘ : قال تعالی :{ إنما الخمر والمیسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشیطان فاجتنبوہ لعلکم تفلحون}۔ (سورۃ المائدۃ:۹۰) ما فی ’’ أحکام القرآن للجصاص ‘‘: وأما المیسر فقد روي عن علي أنہ قال: ’’ الشطرنج من المیسر ‘‘ وقال عثمان وجماعۃ من الصحابۃ والتابعین: ’’ النرد ‘‘ وقال قوم من أہل العلم: ’’ القمار کلہ من المیسر ‘‘، وأصلہ من تیسیر أمر الجزور بالاجتماع علی القمار فیہ، وہو السہام التي یجیلونہا فمن خرج سہمہ استحق منہ ما توجبہ علامۃ السہم فربما أخفق بعضہم حتی لا یحظی بشيء وینجح البعض فیحظی بالسہم الوافر وحقیقتہ تملیک المال علی المخاطرۃ ۔ (۲/۵۸۲) ما فی ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘: وسمي القمار قماراً لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ وہوحرام بالنص ۔ (۹/۵۷۷)