محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
وہ چیزیں جو مرد پر عورت کے لیے لازم ہیں مسئلہ(۲۴۰): مرد، عورت کے لیے ان تمام چیزوں کو جن کا تعلق روز مرہ زندگی سے ہے، اپنی استطاعت کے مطابق مہیا کرے مثلاً: ماکولات ، مشروبات، ملبوسات، سکنیٰ ، نیز صحت کی حفاظت کے لئے جن چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے ، اور صفائی ستھرائی کے اعتبار سے جن اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے ، مثلاً صابون، کنگھی ، تیل اور پاؤڈر جس سے بدبو کو دور کیا جاتا ہے، مرد کے ذمہ لازم ہے، رہی وہ چیزیں جن کے بغیر زندگی کا گزران ہو سکتا ہو ان کا مہیا کرنا مرد پر لازم نہیں، ہاں اگر مردان چیزوں کو لادے ،توعورت پر ان کا استعمال لازم ہوگا، جیسے میک اَپ، عطریات وغیرہ ، علاج ومعالجہ کی ذمہ داری مرد پر واجب نہیں ہے، لیکن اگر وہ علاج ومعالجہ کرائے تو یہ اس کی طرف سے احسان ہو گا، نیز دھوبی کا خرچہ اگر مرد کی اجازت سے ہو تو پھر مرد پر لازم ہے،ورنہ نہیں۔ اسی طرح دایا کی مزدوری اس پر ہوگی جس نے دایا کو لایا ہے ، اگر مرد نے لایا ہے تو مزدوری مرد پر واجب ہوگی ، اور اگرعورت کے والدین نے دایا کو بلوایا تو اب اس کی مزدوری بھی ان پر لازم ہوگی ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا (۱) ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘: والنفقۃ الواجبۃ المأکول والملبوس والسکنیٰ، أما المأکول فالدقیق والماء والملح والحطب والدہن کذا في التتارخانیۃ۔ وکما یفرض لہا قدر الکفایۃ من الطعام کذلک من الادام کذا في فتح القدیر۔ ویجب لہا ما تنظف بہ وتزیل الوسخ کالمشط والدہن وما تغسل بہ الرأس من السدر والخطمی وما تزیل بہ الـدرن کالأشنان والصابون علی عادۃ أہل البلد، وأما ما یقصد بہ التلذذ والاستمتاع مثل الخضاب =